سامع کے معنی
سامع کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سا + مِع (کسرہ م مجہول) }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٨٤ء سے "عشق نامہ، مومن" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["سننے والا","سننے والا","سننے والا شخص","سُننے والا شخص (قاری کا نقیض)","سنے والا","سُنے والا","وہ شخص جو دوسرا پڑھے اور آپ اس کے سنے میں شریک ہو قاری کا نقیض","وہ شخص جو دوسرا پڑھے اور آپ اس کے سُنے میں شریک ہو قاری کا نقیض"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سامِعِین[سا + مِعِین]
سامع کے معنی
"خیال کے اظہار اور اس کے مکمل ابلاغ کے درمیان ایک فاصلہ۔ ایک انتظار قاری یا سامع کے لیے ناگزیر ہے۔" (١٨٩٤ء، سمندر، ٨)
سامع کے جملے اور مرکبات
سامع نواز
سامع english meaning
hearing; hearerlistener.allopathy [E]aluminium
شاعری
- نسیم ایسی غزل لکھی تصدق روح سامع ہے
بشکل مہر چمکا نور مضموں طبع پُر فن کا - جو سنتے ہیں سامع گرجنے کی دھوم
جو ہوتی ہے بادل کے بجنے کی دھوم - سامع جو کوئی آتا ہے مجلس میں نیا
دو تیر اسے لینے کو شہ جاتے ہیں - دل میں لا حول ہے سامع کی زباں پر تحسیں
جی میں یوں جلد اوٹھے یاں سے یہ پڑھ کر اشعار