سانٹ کے معنی
سانٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سا + نِٹ }
تفصیلات
iاصلاً انگریزی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں انگریزی سے ماخوذ ہے اصل معنی اور اصل حالت میں عربی رسم الخط کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٥٤ء کو "خطبات گارسان دتاسی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اس طرح تاگے سے تاگا سٹھا ہوا کہ معلوم نہ دے","ایسٹ گٹھت باہم ملجانا","بال سے اناج نکالنے کا آلہ","خرمن کوب","ربط ضبط","سانٹ گانٹھ","سانٹنا کا","گٹھ جوڑ","میل جول","میل ملاپ"]
Sonnet سانِٹ
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع استثنائی : سانِٹْس[سا + نِٹْس]
- جمع غیر ندائی : سانِٹوں[سا + نِٹوں (واؤ مجہول)]
سانٹ کے معنی
"شکسپیر نے اس مشہور اطالوی شاعر کے رنگ میں اپنے سانٹ لکھے ہیں جو بہت لطیف ہیں۔" (١٨٥٤ء، خطبات گارساں دتاسی، ١٣٩)
سانٹ english meaning
piece of land equivalent to twenty five acresquartan aguesilly rumoursquareverse comprising four-lined stanza
شاعری
- تھگ نہ تنہا چڑھے ہیں اس کی آنٹ
مل رہی ہے اچکوں سے بھی سانٹ
محاورات
- سانٹھ لگانا (یا ملانا)
- سانٹھ لینا
- سانٹے کی سگائی سیدھے۔ تیل کی مٹھائی سیدھے
- ساون کیسا سانٹھرا۔ پوہ ماہ کیسا پانکھڑا
- کبھی نہ سوئی سانٹھڑے سپنے آئی کھاٹ