سانٹھ کے معنی

سانٹھ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سانْٹھ (ن غنہ) }

تفصیلات

iپراکرت زبان سے ماخوذ ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٨٠ء سے "کلیات سودا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["اس طرح تاگے سے تاگا سٹھا ہوا کہ معلوم نہ دے","اناج گاہنے کا چوبی آلہ","ایسٹ گٹھت","باہم ملجانا","خرمن کوب","دیکھئیے: سانٹ","ربط و ضبط","عداوت باطنی جیسے ان کے دل کی سانٹ نکلنی مشکل ہے"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

سانٹھ کے معنی

١ - مدد، گٹھ جوڑ، سازش۔

 ٹھگ نہ تنہا چڑھے ہیں اس کی آنٹ مل رہی ہے اچکوں سے بھی سانٹ (١٧٨٠ء، سودا، کلیات، ٣٧٨:١)

٢ - گرہ، گانٹھ، عقدہ۔

"اب تو ٹوٹے ہوئے رشتے کی امید میں تدبیر کی سانٹ لگائی ہے۔" (١٩٢١ء، گاڑھے خان کا دکھڑا، ٧)

٣ - دشمنی، عداوت، خرمن کوب، اناج گاہنے کا چوبی آلہ؛ سنجوگ، ملاپ، اتفاق، ربط ضبط ۔ (فرہنگ آصفیہ)

سانٹھ کے جملے اور مرکبات

سانٹھ گانٹھ

سانٹھ english meaning

joiningsticking; contactunionjunctioncohesion; attachmentliaison; confederacycollusion; a knot; a flail.for

شاعری

  • دھرم کوں دھرم پاپ کوں پاپ سانٹھ
    بتولا نہ کنبل پرن دیہ گانٹھ

محاورات

  • سانٹھ لگانا (یا ملانا)
  • سانٹھ لینا
  • ساون کیسا سانٹھرا۔ پوہ ماہ کیسا پانکھڑا
  • کبھی ‌نہ ‌سوئی ‌سانٹھڑے ‌سپنے ‌آئی ‌کھاٹ

Related Words of "سانٹھ":