ستائش کے معنی
ستائش کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سِتا + اِش }
تفصیلات
iفارسی مصدر |ستودن| سے مشتق حاصل مصدر |ستائش| ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٤٥ء کو "احوال الانبیا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["تعریف و توصیف","حمد و ثنا","دیکھئیے: ستایش","شکر و سپاس","شکرو سپاس"]
ستودن سِتائِش
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سِتائِش[سِتا + اِشیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سِتائِشوں[سِتا + اِشوں (واؤ مجہول)]
ستائش کے معنی
١ - تعریف و توصیف، حمد و ثنا، سراہنا۔
"نام و نمود اور ستایش سے بے پروا فلاح و بہبود کے کاموں میں مصروف رہتے تھے۔" (١٩٨٨ء، قومی زبان، کراچی، اکتوبر، ٣)
ستائش english meaning
Praise; benedictionreturning thanks(of life) pass ; elapse(of time) elapsebecome a thing of the pastbefallhappen
شاعری
- اےخالق اکبر بشری تاب و تواں کا
کب حوصلہ ہے تیری ستائش کے بیاں کا - گل چین ستائش ہوں چمن ساز جہاں کا
دریا ہے گہر جوش مری طبع رواں کا