سخت جانی کے معنی
سخت جانی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَخْت + جا + نی }
تفصیلات
iفارسی اور عربی سے ماخوذ مرکب |سخت جان| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٧٨٢ء سے "دیوان عیش دہلوی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے دردی","بے رحمی","جفا کشی","زحمت کشی","سخت کوشی"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
سخت جانی کے معنی
١ - سخت جان ہونا، صبر و تحمل، جفاکشی، مصیبت کی برداشت۔
تم اپنے دست و بازو کو سرا ہو ہماری سخت جانی کا گلا کیا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٤٩)
سخت جانی english meaning
tenant
شاعری
- ملائی خوب مری خوں میں خاک بسمل گاہ
یہ تھوڑی منتیں ہیں مجھ پہ سخت جانی کی - دشمنو! گر دیکھنا ہے سخت جانی کا ہُنر
ہم کو دیکھو‘ ہم ہیں زندہ دشمنوں کے شہر میں - تہ خنجر مآل سخت جانی دیکھیے کیا ہو
ابھی سے خون اس قاتل کی آنکھوں سے ٹپکتا ہے - سخت جانی پر لکھا دوران سر نے حاشیہ
کاسہ سر بھی مجھے سنگ فلاخن ہو گیا - ملائی خوب مرے خوں میں خاک بسمل گاہ
یہ تھوڑی منتیں ہیں مجھ پہ سخت جانی کی - سخت جانی پہ مری دانت تھا قاتل تیرا
دانتے پڑ پڑ کے نہ کیوں نیچے آدِ ے ہوتے - سخت جانی پہ مری دانت تھا قاتل تیرا
دانتے پڑ پڑ کے نہ کیوں نیچے آرےہوتے - سخت جانی نے مری پھیر دیا منہ دم میں
دل کڑا کرکے اگر خنجر فولاد آیا - سخت جانی سے مری ہوکے دوچار آخرِ کار
کٹ گئی شرم سے شمشیرِ دوپیکر قاتل - سخت جانی سے بنے کیا داغ دیکھا چاہیے
آج لائے ہیں وہ سو دو سو میں خنجر دیکھ کر
محاورات
- مارا بہ سخت جانی خود ایں کمان نبود