سرسراہٹ کے معنی
سرسراہٹ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَر + سَرا + ہَٹ }
تفصیلات
iہندی زبان کا لفظ |سر سر| ہے جو کہ |حکایت الصوت| کے حوالے سے ہوا کے تیز چلنے کی آواز سے اخذ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ |اہٹ| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |سرسراہٹ| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٩٤٧ء کو "بھولے سفر کو چلے" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بکتے میں پانی بولنے کی آواز","پتوں کے ہلنے کی آواز","دیکھئیے: سرسراٹ","رسّی کے گھٹنے کی آواز","رسی کے گھسٹنے کی آواز","سانپ کے چلنے کی آواز","سانپ کے چلنے یا کسی کیڑے کے رینگنے کی آواز","سنسناہٹ بدن کی","وہ رطوبت جو کھانے میں مقدار سے زیادہ رہ جائے","کیڑوں کے رینگنے کی آواز"]
سَرْسَر سَرْسَراہَٹ
اسم
اسم صوت ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سَرْسَراہَٹیں[سَرْ + سَرا + ہَٹیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سَرْسَراہَٹوں[سَرْ + سَرا + ہَٹوں (و مجہول)]
سرسراہٹ کے معنی
"گردن اور کنپٹی کے پاس کچھ سرسراہٹ بھی معلوم ہوئی۔" (١٩٤٧ء، بھولے سفر کو چلے، ساقی، جنوری، ٧٠)
"ان کے رینگنے اور کاٹنے سے سرسراہٹ ہو کر سخت پھنسیاں نکل آتی ہیں۔" (١٩١٢ء، کلیات علم طب، ١٠٣٨:٢)
"بڑے بڑے سانپوں کے ادھر ادھر چلنے کی سرسراہٹ سنائی دے رہی تھی۔" (١٩٤٢ء، انور، ١٦٣)
"ہوا کی سرسراہٹ میں کلیوں کی چٹک اور چڑیوں کی چہک میں . موسیقی بکھری پڑی ہے" (١٩٨٦ء، اردو گیت، ١٠٧)
"ندی کی لہروں پر پانی چھنیٹوں کی دھیمی دھیمی سرسراہٹ سنائی دی" (١٩٨٦ء، تیسرا آدمی، ٢٠)
"رنگین کاغذوں کی سرسراہٹ؛ دبے قدموں اترتے اندھیرے کی خوبصورتی نے مجھےمسحور کر دیا تھا" (١٩٧٩ء، ریت کی دیوار، ٢٩)
"وہ سرسراہٹ اور گڑگڑاہٹ تھی کہ الامان۔" (١٩٣٦ء، پریم چند، واردات، ٦٥)
"ترقی پسند صفوں میں ایک سرسراہٹ سی ہوتی ہے" (١٩٨٧ء، اک محشر خیال، ١٧)
"اب دن بھی کتنے رہ گئے ہیں? دلی والوں میں سرسراہٹ شروع ہو گئی۔" (١٩٦٧ء، انجام، کراچی، ٢ مارچ، ٣)
سرسراہٹ english meaning
Creepingtitillationbe good for nothingbe worthlesshastle
شاعری
- حنائی انگشت کا اشارہ لجائی آنکھوں کی مسکراہٹ
کبھی یونہی راہ چلتے اک ریشمی دوپٹے کی سرسراہٹ