دل سے کے معنی
دل سے کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ دِل + سے }
تفصیلات
١ - شوق سے۔, m["توجہ سے","دل کا جلنا (اپنے) ازخود","رغبت سے","شوق سے"]
اسم
متعلق فعل
دل سے کے معنی
١ - شوق سے۔
دل سے english meaning
undergo bootless labour
شاعری
- یاد اس کی اتنی خوب نہیں میر باز آ
نادان پھر وہ دل سے بھلایا نہ جائے گا - اس کے آگے پر ایسی گئی دل سے ہم نشین
معلوم بھی ہوا نہ کہ طاقت کو کیا ہوا - جو نگاہ کی بھی پلک اٹھا‘ تو ہمارے دل سے لہو بہا
کہ وہیں وہ نازک بے خطا‘ کسو کے کلیجے کے پار تھا - لکھنا کہنا ترک ہوا تھا آپس میں تو مدت سے
اب جو قرار کیا ہے دل سے خط بھی گیا پیغام گیا - دل سے رخصت ہوئی کوئی خواہش
گِر یہ کچھ بے سبب نہیں آتا - کبھ بھی اُس کو تہ دل سے ملئے پا یا پھر
فریب تھا وہ کوئی دن جو ہم سے یار ہوا - دل سے مرے لگا نہ ترا دل ہزار حیف
یہ شیشہ ایک عمر سے مشتاق سنگ تھا - دل سے خوش طرح مکاں پھر بھی کہیں بنتے ہیں
اس عمارت کو ٹک اک دیکھ کے ڈھایا ہوتا - فکر دین میں اُس کی کچھ بن نہ آئی آخر
اب یہ خیال ہم بھی دل سے اُٹھا رکھیں گے - سیہ کردوں گا گلشن دود دل سے باغباں میں بھی
جلا آتش میں میرے آشیاں کے خار و خس بہتر
محاورات
- آئینہ دل سے زنگ کفر دور ہونا
- آدھی بات سن پائیں تو ایک ایک کی چار چار دل سے بنائیں
- آرزو دل سے نہ جانا
- آنکھوں سے دور ہو مگر دل سے نزدیک ہو
- اترے دل سے چیز جو واکی سور نہ ہو۔ تو ایسا نہ کیجیو جو جگت بسارے تو
- اوپر کے دل سے
- اوپری دل سے
- بات دل سے گھڑنا
- برائی دل سے نکلنا
- تہ دل سے