سرشت کے معنی
سرشت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَرِشْت }
تفصیلات
iاصلاً فارسی زبان کا لفظ ہے اور بطور اسم مستعمل ہے۔ اردو میں فارسی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["قدرتی شکل یا صورت","مرکبات میں جیسے بد سرشت، نیک سرشت","ملا ہوا"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
سرشت کے معنی
"دل آزاری فیض کی سرشت سے کوسوں دور تھی۔" (١٩٨٦ء، فیضان فیض، ١٣٩)
"مولوی یوسف شاہ ذاتی سرشت کے لحاظ سے ایک سادہ لوح اور بھولے بھالے آدمی تھے۔" (١٩٨٢ء، آتش چنار، ٧٦٠)
سرشت کے مترادف
جبلت, گن, نہاد, نیچر, فطرت
آمیزش, پیدائش, ترکیب, جبلت, خاصہ, خاصیت, خصلت, خلقت, خو, خواص, سبھاؤ, سمجھ, سیرت, ضمیر, طبیعت, عادت, عقل, گُن, مزاج, مقتضٰے
سرشت english meaning
naturetemperament; natural shapeformmake; intellectunderstandingdispositionfar awaynature ; disposition ; temperament suftemperamenttempered ; disposed
شاعری
- راکب جو بد سرشت تو مرکب تھا بد رکاب
دونوں شریر سبز قدم خانماں خراب - ٹکڑے تھے منہ سزا تھی یہ اعمال زشت کی
ہشت بدل گئی تھی ہر اک بد سرشت کی - نکو سرشت و جواں دولت و جواں طالع
بلند بخت و بلند اختر و بلند اقبال - تنک مزاج ہیں مگر سرشت ان کی نیک ہے
نہ ضد کہو نہ ہٹ کہو ذری سی ان میں ٹیک ہے