سرگزشت کے معنی

سرگزشت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سَر + گُزَشْت }

تفصیلات

iفارسی زبان سے ماخوذ اسم |سر| کے ساتھ |گزشتن| مصدر سے مشتق صیغہ امر |گزشت| بطور لاحقہ فاعلی لگانے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٦٠٩ء سے "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["آپ بیتی","جگ بیتی","دیکھئیے: سرگذشت","سوانح حیات","سوانح عمری","گزرا ہوا حال"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

اقسام اسم

  • جمع غیر ندائی : سَرْگُزَشْتوں[سَر + گُزَش + توں (و مجہول)]

سرگزشت کے معنی

١ - آپ بیتی، سر پہ گزرا ہوا، بیتا ہوا واقعہ، حالات زندگی، واردات، حال احوال، سوانح عمری۔

"فرائڈ نے جس طرح اعصابی توازن کے اصول اعصابی خلل کی علامات سے اخذ کیے اسی طرح اس نے ادب کا نظریہ اپنے مریضوں کی نفسی سرگزشتوں سے حاصل کیا۔" (١٩٨٦ء، نفسیاتی تنقید، ٥٧)

سرگزشت english meaning

puppet show

شاعری

  • سب سرگزشت سُن چکے اب چپکے ہو رہو!
    آخر ہوئی کہانی مری تم بھی سو رہو!
  • گہ سرگزشت اُن نے فرہاد کی نکالی
    مجنوں کا گاہے قصہ بیٹھا کہا کرے ہے
  • پوچھے اپنی تیغ ابرو سے ہماری سرگزشت
  • مرا قصہ نہ کچھ پوچھا سنایا سرگزشت اپنا
    جو برسوں میں ملا مجھ سے تو کیا باتوں کی جھڑباندھی
  • سرگزشت اس دل کی پوچھے گا اگر دیوانِ حشر
    دفترِ دل پر مرے تنگ آئے گا میدانِ حشر

محاورات

  • آب چو از سرگزشت چہ یک نیزہ چہ یک دست
  • چو ‌آب ‌از ‌سرگزشت۔ ‌چہ ‌یک ‌نیزہ ‌چہ ‌یک ‌دست

Related Words of "سرگزشت":