لوٹنا کے معنی
لوٹنا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ لَوٹ (و لین) + نا }{ لُوٹ + نا }
تفصیلات
iپراکرت زبان سے ماخوذ اسم |لوٹ| کے ساتھ اردو لاحقہ مصدر |نا| لگانے سے |لوٹنا| بنا۔ اردو زبان میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٤٦ء کو "قصۂ مہر افروز و دلبر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, iپراکرت سے ماخوذ اسم |لوٹ| کے ساتھ |نا| بطور لاحقہ مصدر لگانے سے |لوٹنا| بنا۔ اردو میں بطور فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["از پہلو بہ پہلو غلطیدن یا گردیدن کا ترجمہ","خاک یا مٹی میں لیٹنا","غلطاں ہونا","لڑکنیاں کھانا","مراجعت کرنا","واپس پھرنا","واپس ہونا","کروٹیں بدلنا","کروٹیں لینا"]
لوٹ لُوٹْنا
اسم
فعل لازم, فعل متعدی
لوٹنا کے معنی
["\"آئی ایس پی آر کے دھڑے میں لوٹے بمشکل چند روز ہوئے تھے کہ ایک اور دورہ نکل آیا۔\" (١٩٨٨ء، سلیوٹ، ٥١)"]
["\"خاکہ کو لوٹ کر دوسری طرف کی سطح بھی اس طرح صاف کر لیجیے۔\" (١٩٣٥ء، لکڑی کا باریک کام، ٣٠)","\"چالیس آیتیں پڑھ سکے اور پھر اگر فاسد ہووے وضو تو لوٹ سکے۔\" (١٨٦٧ء، نور الہدایہ، ٨٦:١)"]
تم نے لوٹا ہے مجھے تم نے بسایا ہے مجھے میری راہزن بھی ہو میرا سر و سامان بھی ہو (١٩٤٧ء، شعلۂ گل، ١٠٥)
کسی کو لطف و کرم لے لوٹا کسی کو جور و ستم سے مارا (١٩٤٢ء، سنگ و خشت، ٤١)
ہم بھی اس کو دہائی دیں گے ایک دن ایسا آئے گا اوڑھ کے کالی رات میں کملی جس نے ہمکو لوٹا ہے (١٩٣٨ء، سریلی بانسری، ١٢٨)
ہم سے پوچھو وہ جوانی کیا منگوں کے مزے ہم نے لوٹا کسی وقت میں جوبن اس کا (١٩٠٠ء، دیوان تسلیم، ١٤٣:٢)
"تھیٹروں نے جو من مانے ٹکٹ لگائے ہیں یہ محض پبلک کو لوٹنا ہے۔" (١٩٢٤ء، ناٹک ساگر، ١٨٦)
لوٹنا english meaning
to plunderpillagespoilravage; to robstealfilch; to extort (anything) from; to squander; to revelbe restlessloverollto be agitatedto be charmedto die forto lie in bedto prostrate oneselfto rollto toss aboutTo wallowtoss about
شاعری
- اگر میں لوٹنا چاہوں تو کیا میں لوٹ سکتا ہوں
وہ دنیا ساتھ جو میرے چلی تھی اب کہاں ہوگی - فراق یار میں وہ دل کا میرے لوٹنا دیکھے
جسے منظور ہوے سیر بازی گر کبوتر کی
محاورات
- آگ پر لوٹنا
- آگ میں لوٹنا
- انگاروں پر (- پہ / میں) لوٹنا
- انگاروں پر لوٹنا
- بہار لوٹنا
- بہاریں لوٹنا
- پاؤں پر لوٹنا
- پیٹ پکڑ کر لوٹنا
- جوبن کی بہاریں لوٹنا
- جی لوٹ جانا یا لوٹنا