سعدی کے معنی
سعدی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَع + دی }
تفصیلات
iاصلاً عربی زبان کا لفظ ہے۔ اردو میں اپنے اصل معنی اور حالت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً ١٨٧٢ء سے "مرآۃ الغیب" میں مستعمل ملتا ہے۔, m[]
سَعْد سَعْدی
اسم
اسم معرفہ ( مذکر - واحد )
سعدی کے معنی
١ - ایران کے مشہور شاعر مصلح الدین سعدی شیرازی کا لقب۔
رخت جاں بتکدہ چین سے اٹھا لیں اپنا سب کو محوِ رخ سعدی و سلیمی کر دیں (١٩٠٨ء، بانگ درا، ١٤٠)
محاورات
- چہ خوش گفت سعدی در زلیخا الایا ایہا الساقی اور کاساونا ولہا
- شیخ سعدی شیرازی عاشقوں کے بادشاہ معشوقوں کے قاضی
- عشق سعدی تا بزانو
- مطلب سعدی دگراست
- مطلب سعدی دگر است
- مطلب سعدی دیگراست
- مطلب سعدی و دیگر است
- ہر کس از دست غیر نالہ کند۔ سعدی از دست خویشتن فریاد