سفینہ کے معنی
سفینہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["اطلاع نامہ","سب پیونا کا بگڑا ہوا","سرکاری اطلاع کا کاغذ جو مدعا علیہ یا گواہوں کے پاس جاتا ہے","نوٹ بک","نوٹ بُک","کتاب اشعار","یادداشت کی بیاض"],
اسم
اسم
اقسام اسم
- لڑکی
سفینہ کے معنی
سفینہ english meaning
(of hollowness) be exposed [~ FOLL.]a black booka littlea ship or boatcommonplace-book ; a notice ; summonseverlestperhapsship ; vessel ; boatsub poenasummons of a law courtwould thatSafina
شاعری
- سفینہ میر اورطۂ غم سے نکلے
جو ٹک ناخدائی کرے اے خدا تو - ڈوب کر خود ہی اُبھر آتا سفینہ اپنا!
تم نے اِک بار تو ساحل سے صدا دی ہوتی - سفینہ جب کہ کنارے پہ آلگا غالب
خدا سے کیا ستم و جور ناخدا کہیے - شبیر ناخدائے سفینہ ہیں بے گماں
ان کی ردا ہے کشتی امت کا بادباں - دل نے دیکھا مجھے اور میں نے فلک کو دیکھا
بچ کے ساحل پہ اگر کوئی سفینہ آیا - گوہر مضموں لیے پھرتے ہیں دیواں شہر شہر
ہے رواں میرا سفینہ موتیوں کی آب میں - آنکھوں نے لے سفینہ الفت ڈبو دیا
کچھ بس نہ چل سکا تو مری جان رو دیا - سفینہ جب کہ کنارے پہ آلگا، غالب
خدا سے کیا ستم و جور ناخدا کہیے - اک مدعی کی کشتی‘ راحت نصیب ساحل
اور اک مرا سفینہ پروردہ تباہی - رواں ہے سینہ دریا صہ اک سفینہ تیز
ہوا ہے موج سے ملاح جس کا گرم ستیز
محاورات
- علم در سینہ(باید) نہ کہ درسفینہ