سلک[1] کے معنی

سلک[1] کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ سِلْک }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے اسم مشتق ہے۔ اردو میں عربی سے ماخوذ ہے اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔

["سلک "," سِلْک"]

اسم

اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )

سلک[1] کے معنی

١ - ڈوری، دھاگہ، تار، رشتہ۔

 بحرو اوزان و تقطیع کی سلک میں میں نے الہام کے در پرو کر دیے (١٩٨٠ء، خوشحال خاں خٹک (ترجمہ)، ١٢١)

٢ - لڑی، ہار۔

"شمس العلماء کی کتاب "تمدن عرب" جس کی شہرت عالمگیر ہو چکی ہے اس سلک کا بیش بہا گوہر ہے۔" (١٩٤٣ء، حیات شبلی، ٣٦٢)

٣ - [ مجازا ] سلسلہ، قطار۔

"کالج کی سلک ملازمت میں داخل ہو کر بینی نارائن نے دوکتابیں تالیف کی ہیں۔" (١٩٦٧ء، چار گلشن (مقدمہ)، ٩)

٤ - نظم، ایک چیز کو دوسرے کے ساتھ پرونا۔ (جامع اللغات)

"جو رقم خرچ کی صندوق میں رہتی ہے اس کے سلک کی سرسری پڑتال بھی ہر روز شام کے وقت کی جاتی ہے۔" (١٨٨٨ء، رسالہ حسن، ٨ اگست، ٦٧)

٥ - [ کاشتکاری ] آمدنی و خرچ کا حساب، لگان کے حساب جمع و خرچ کی باقی، فرد حساب۔

"اس میں نقدی نویس کے روزنامچہ کی سلک و باقی لکھیں۔" (١٩٠١ء، ارکان اربعہ، ٤٣:٣)

٦ - [ محاسبی ] وہ رقم جو تجارتی مال کی خریدو فروخت کا حساب بند کرنے پر جمع و خرچ کی میزان کے بعد باقی رہے، باقی تحویل۔

٧ - وہ استری دھن جو اپنی محنت سے حاصل ہو۔ (اردو قانونی ڈکشنری)۔

٨ - روش، رفتار، راستہ، سڑک۔ (پلیٹس)

سلک[1] کے مترادف

قطار, ڈوری

سلک[1] english meaning

["thread","string; order","series; course","tenure; road","way"]