سوئی کے معنی
سوئی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُو + ای }
تفصیلات
iسنسکرت الاصل لفظ |سوچکا| سے ماخوذ |سوئی| اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["اناج یا گھاس کا ریشہ جو پہلے نکلتا ہے","ترازو کا کانٹا","سُوا کا","سُوا کا طوطی","سوہی کا مخفف","قطب نما کا تار جو نشان بتاتا ہے","کپڑا سینے کا آلہ"]
سُوچکا سُوئی
اسم
اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سُوئِیاں[سُو + اِیاں]
- جمع غیر ندائی : سُوئِیوں[سُو + اِیوں (و مجہول)]
سوئی کے معنی
"اندر کھری چارپائی پر دلہن بیگم بیٹھی تھیں،. ایک پرانی ساڑی کو پھاڑ پھاڑ کر اس کی فراکیں سوئی دھاگے سے سیتی ہوئیں۔" (١٩٨١ء، چلتا مسافر، ١٤٣)
"ایک باریک سوئی لے کر اس میں ریشم کا باریک چکنا ڈورا ڈالو۔" (١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی (ترجمہ)، ٥٢)
"اب ڈاکٹر نے چاہا کہ سوئی کے ذریعہ سے دوائی پہونچائی جائے، کسی نے اس تکلیف کو گوارا نہ کیا۔" (١٩٠٠ء، خورشید بہو، ٤٦)
"ریڈیو کی آواز بڑھانے والے بٹن کو پورا گھما دیا اور سوئی جاواہر سے ہٹا دی۔" (١٩٣٩ء، پھول، ١٥٢)
"میں ایسی مشین کی گت پر ناچتا ہوں جس میں ایک فولاد کی سوئی ربڑ کی پلیٹ پر حرکت کرتی رہتی ہے۔" (١٩٤٤ء، آدمی اور مشین، ٦)
"سبز سوزن نما معمولی پتے جنہیں عام طور پر سوئیاں کہتے ہیں، یہ محض بونی ٹہنیوں پر واقع ہوتے ہیں اور راست غیرمحدود بالیدگی کی ٹہنیوں پر نہیں ہوتے۔" (١٩٤٣ء، مبادی نباتیات، ٦٢٩:٢)
"اس کے اندر پھر کچھ چُبھ رہا تھا جیسے کوئی سوئی ہے کہ کھٹک رہی ہے۔" (١٩٨٧ء، آخری آدمی، ١٥٩)
سوئی کے مترادف
سوزن
اِبرہ, ستن, سُوچکا, سوزن, سُومی, شگون, طوطی, فال, گھڑی, منصح
سوئی کے جملے اور مرکبات
سوئی بھر, سوئی خیل, سوئی دھاگہ, سوئی ساز, سوئی سازی, سوئی نما, سوئی کا کام
سوئی english meaning
a needle; needle (of a compass); hand (of a watch); tongue (of a balance); sharp point (of a blade of grass); a shoot (of corn); a pricklethorn(archaic اختصار نویسی ikhtisar| navi|si)an appointementhand (of clock,etc)indicatorneedlepinpointer on compassShorthandtongue (of scales)
شاعری
- بلبل کی بیکلی نے شب بے دماغ رکھا
سونے دیا نہ ہم کو ظالم نہ آپ سوئی - آپس دکھ نا دیجو کوئی
جی کچھ لوریا ہوئی سوئی - سوئی ہے تو لپٹ کے کل شب کو اے زلیخا
بو تیری بھد گئی ہے یوسف کے پیرہن میں - سوئی تسلیمی کی بچھائی پہ صاف
حلیمی ک اوڑی او بھر لحاف - اک دم نہ شب قتل کو سوئی زینب
تھی دل سے شریک حرف گوئی زینب - سوئی تسلیمی کی بچھانی پہ صاف
حلیمی کا اور لے اوبھر لحاف - سمندر تہیں سمند تجھ ایک بُند
جو اوبھے سوئی نیر نکلے سمند - چھڑکا ہے لہو سوئی سے انگلی کو کچوکے
جب چوب گئی آنکھ سے دو بار جھڑی چوٹ - سوئی بول جس تھیں دراس آئے کوئے
کہ تس بول تیں لاب بن ہان ہوئے - کان کی لو میں گھسے موٹی سی بالی کیونکر
جس کا ہو سوئی کے ناکے سے بھی ننھا سوراخ
محاورات
- آپ گیلے میں سوئی مجھے سوکھے میں سلایا
- آدھ پاؤ آٹا چوبارے (چوپال میں) رسوئی
- آنکھوں کی سوئیاں نکالنی رہ گئیں
- ابھی آنکھوں کی سوئیاں نکالنی باقی ہیں
- اپنی سوئی بھی نہ جانے دو دوسرے کے بھالے گھسیڑ دو
- اپنے سوئی (بھی) نہ جانے دو، دوسرے کے بھالے کونچو / گھسیڑ دو
- باتوں کی کن سوئیاں لینا
- پاؤ سیر چون چوبارے رسوئی
- پھوہڑ سینے بیٹھے تب سوئی توڑے
- پیٹ کوئی منہ سوئی