سواری کے معنی
سواری کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سَوا + ری }
تفصیلات
iفارسی سے اردو میں ماخوذ اسم |سوار| کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت |ی| بطور لاحقہ تانیث بڑھانے سے |سواری| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["تعزئے کا جلوس","جلو کے لوگ","جیسے گھوڑا","چڑھنے کی چیز","سوار ہونے کا جانور یا چیز","سوار ہونے کا فعل","سوار ہونے کی چیز","گھوڑے پر چڑھنے کا کام","وہ شخص جو سوار ہو","کشتی کا ایک داؤں"]
سَوار سَواری
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سَوارِیاں[سَوا + رِیاں]
- جمع ندائی : سَوارِیو[سَوا + رِیو (و مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سَوارِیوں[سَوا + رِیوں (و مجہول)]
سواری کے معنی
"دماغ بہت کچھ سوچنے کے بعد سواری کرنے کا حکم دیتا ہے۔" (١٩٨٤ء، اساسی حیوانیات، ١٨٤)
"ساتھ ہی آپ کی سواری بھی کس کر پاس ہی کھڑی کر دیں۔" (١٩٥٨ء، آزاد (ابوالکلام)، رسولِ عربی (ترجمہ)، ١٦٨)
"تانگے والے نے کچھ شبہ سے کچھ غصے سے کچھ تعجب سے اپنی سواریوں کو دیکھا۔" (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ٩)
"آسمان سے فرشتوں کے سواری اتری۔" (١٩٧٩ء، کلیاں، ٢٨)
جب سے سُوے جنت گئی اکبر کی سواری دیکھا نہ انہیں گھر میں ہم آئے کئی باری (١٨٧٤ء، انیس، مراثی، ١٥:٢)
"طاقت آزمائی کے بعد دانوں پیچ شروع ہوئے اور اِک دستی، دو دوستی سواری . قفلی ہوتے ہوتے شہزادے نے رخشاں کی کمر بند زنجیر میں ہاتھ ڈال ایک ہی قوت میں سر سے بلند کیا۔" (١٩٤٣ء، دلی کی چند عجیب ہستیاں، ٥٨)
"سواری میں خاوند کے اگر سوار چلتے ہیں یا پیدل تو آپس میں باتاں آواز سے یا کُھس کُھس کرتے نہ چلے۔" (١٨٥٦ء، فوائد الصیبان، ٥)
"ان چار تانوں میں تلواڑہ، جھومرا، سواری، آڑ چوتالہ پھر چوبیس آمد مہرے ہوتے ہیں۔" (١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٢٤٢)
بہار آئی، ہوئی اس شہسوارِ حسن کی آمد کوئی غنچہ اگر چٹکا ہوا ڈنکا سواری کا (١٨٧٠ء، دیوانِ امیر، ٤٤:٣)
سواری کے مترادف
گاڑی
جلو, جلوس, راکب, رتھ, سوار, گاڑی, مرکب, ہاتھی, ہمرکاب
سواری english meaning
Riding; horsemanship; anything on which one ridesvehicle (beasthorse)conveyance; equipagecavalcadesuite; a trick in wrestlinga train of personscarriagefilehyenainside a vehiclemountingridingthe persons sitting
شاعری
- اک سواری جائے گی اور اِک سواری آئے گی
باری باری سب کی باری آئے گی - اب فقط وقت دم شماری ہے
اس کی یہ آکری سواری ہے - ہم سے دیوانے بھی ہوویں گے پری کے سائل
اس طرف سے جو سواری سلیماں آئی - دل میں جا کی ہے تو محبوب سراپا ہو کر
گھر میں اتری ہے سواری مری پردہ ہوکر - جاؤ نہ سواری تو ہے تیار تمہاری
اٹھارہ برس کی ہوں پرستار تمہاری - خوش سواری و کوش جلو خوش راہ
باگ آچکی تو پھر نہ ٹھہری نگاہ - خوش سواری و خوش جلو خوش راہ
باگ آچکی تو پھر نہ ٹھہری نگاہ - باگ پر صاف کیا صاحب دلدل نے اسے
اب سواری میں لیا شاہ جزو کل نے اسے - ہلا پتا کہ لڑنے کو اٹھو ہو
ہے باؤ کے اپر اب تو سواری - کرتے ہیں بائیسکل پر خوب وہ دفع ریاح
اب تو بیلن ارغنوں کا یہ سواری ہوگئی
محاورات
- اسواری لینا
- اسواری کسنا
- بخت دیں (کریں) یاری تو کر گھوڑے اسواری۔ بخت نہ دیں یاری تو کر کھاچر ویداری
- بے زین سواری گانٹھنا
- دانے کو ٹاپے سواری کو پاوے
- دانے کو ٹاپے سواری کو پادے
- سواری ڈال لینا
- سواری کی سواری زنانہ ساتھ
- گھوڑے کی سواری چلتا جنازہ