طفل نے سوار کے معنی
طفل نے سوار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طِف + لے + نَے (ی لین) + سَوار }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |طفل| کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر فارسی ترکیب |نے سوار| لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٨٠ء کو "کلیاتِ سودا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
[""]
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد )
طفل نے سوار کے معنی
١ - وہ کم سن لڑکا جو لکڑی یا بانس کو گھوڑا قرار دے کر اس پر سوار ہو کر دوڑے۔
بھر گیا تھا زور میں ایسا نہ سنبھلا زین پر دھنس گیا اسپ اور یہ دوڑا مثل طفل نے سوار (١٩١٦ء، نظم طباطبائی، ٢٣)