سوقی کے معنی
سوقی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُو + قی }
تفصیلات
iعربی سے اردو میں دخیل اسم |سوق| کے ساتھ فارسی قاعدے کے تحت |ی| بطور لاحقہ نسبت بڑھانے سے |سوقی| بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["سوق سے منسوب","غیر مہذب"]
سُوق سُوقی
اسم
صفت نسبتی
سوقی کے معنی
١ - بازاری، عامیانہ، مبتذل، پست درجے کا۔
"کبھی صوفی اور کبھی سوقی، کبھی داڑھی مونچیں رکھ لیں اور ساری ساری رات عبادت میں گذار دیں۔" (١٩٨٤ء، کیا قافلہ جاتا ہے، ٢٠٧)
سوقی کے مترادف
آوارہ, بازاری, کمینہ
آوارہ, اوباش, بازاری, حقیر, سفلہ, مبتذل, ناشائستہ, کمینہ
سوقی english meaning
of the marketnewspaper [E]Vagabond
شاعری
- حسن کو تیرے میں یوسف کے مقابل کرتا
کون روکش ہو پہ ہر سوقی و بازاری سے - حسن کو تیرے میں یوسف سے مقابل کرتا
کون روکش ہو یہ ہر سوقی و بازاری سے