سونڈ کے معنی
سونڈ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ سُونْڈ (ن غنہ) }
تفصیلات
iپراکرت سے اردو میں ماخوذ ہے اور عربی رسم الخط میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٧٨ء کو "کلیاتِ غوامی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ہاتھی کی لمبی ناک جس سے وہ چیزوں کے پکڑنے کا کام لیتا ہے"]
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- جمع : سُونْڈیں[سُون (ن غنہ) + ڈیں (ی مجہول)]
- جمع غیر ندائی : سُونْڈوں[سُون (ن غنہ) + ڈوں (و مجہول)]
سونڈ کے معنی
"ہاتھی تڑپ اٹھا. بے تابی سے سونڈ یوں ٹپکتا تھا کہ معلوم ہوتا کوئی کوڑے پیٹ رہا ہے۔" (١٩٨٥ء، روشنی، ٩٣)
"وہ لاروے جو مادہ کی سونڈ پر آباد ہوتے ہیں نر بن جاتے ہیں۔" (١٩٧١ء، جینیات، ٥٨٦)
"کچھ انواع کے سپاہیوں میں جبڑے ناموجود ہوتے ہیں ان کی بجائے پیشانی پر ایک سونڈ موجود ہوتی ہے۔" (١٩٦٧ء، بنیادی حشریات، ٩٤)
سونڈ english meaning
Proboscis of an elephant(elephant s) trunktrunk of an elephant
شاعری
- نظر کی سونڈ سٹتا مکھ کی چھب پر
سینیاں ریح کے کچ کرپہ دھرتا - ہتی کچ سونڈ اچائے جوں عجب کھوڑل ہیں دہن تیرے
جتا منتری ہی رہتی نین پکڑ جاتلے کی جالے سوں - نظر کی سونڈ سٹتا مکھ کی جھب پر
سنیناں ریح کے کچ کر پہ دھرتا