شائبہ کے معنی
شائبہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شا + اِبَہ }
تفصیلات
iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم مونث ہے۔ اردو میں بطور اسم مذکر استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٨٠٥ء کو "آرائشِ محفل" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["شوب "," شائِبَہ"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : شائِبے[شا + اِبے]
- جمع غیر ندائی : شائِبوں[شا + اِبوں (و مجہول)]
شائبہ کے معنی
١ - ملاوٹ، آمیزش، آلودگی۔
"اس میں کسی اساطیری خصوصیت کا کوئی شائبہ نہیں۔" (١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٨٧:١)
٢ - خفیف سی مقدار، ہلکا سا نشان؛ معمولی سا حصہ، ایک جُزو۔
"ان جبلی فعلیتوں کے شائبے آدمی میں اکثر دیکھے جا سکتے ہیں، مگر آموزش عادت، ذہانت اور ثقافت نے انہیں اسقدر دبا دیا ہے کہ آدمی میں جبلی کردار کا ذکر کرنا شاذ و نادر ہی مناسب ہوتا ہے۔" (١٩٦٩ء، نفسیات کی بنیادیں، ٥٢)
٣ - شک، احتمال۔
"اولادِ ذکور کی محرومی کا شائبہ بھی اس کے شعور کے اندر کبھی نہ ابھرنے دیا تھا۔" (١٩٨٦ء، آئینہ، ٢٢٨)
شائبہ کے مترادف
ملاوٹ
شائبہ english meaning
["Mixture","adulteration; uncleanness","foulness","pollution","stain; doubt","suspicion"]