شرارہ کے معنی

شرارہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَرا + رَہ }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے۔ اورر سب سے پہلے ١٧٩٨ء کو "دیوانِ سوز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["برابر ہونا","آگ کا پتنگا","پارہ آتش","پارۂ آتش","پرکالۂ آتش"]

شرر شَرارَہ

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : شَرارے[شَرا + رے]
  • جمع : شَرارے[شَرا + رے]
  • جمع غیر ندائی : شَراروں[شَرا + روں (و مجہول)]

شرارہ کے معنی

١ - آگ کا پتنگا، چنگاری۔

"جنہوں نے اِسے ہوا دی شرارہ الاؤ بن گیا " (١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ٥٥)

شرارہ کے جملے اور مرکبات

شرارہ ریز, شرارہ خیز, شرارہ بار, شرارہ بیز

شرارہ english meaning

a spark of fire; a flashgleam

شاعری

  • آتشِ دل نہیں بجھی شاید
    قطرۂ اشک ہے شرارہ ہنوز
  • وہی شرارہ کہ جس سے جھلس گئیں پلکیں
    ستارہ بن کے مری رات میں وہ چمکا بھی
  • پھر آتشکدہ کی نشانی پہ آ
    کھڑا یوں شرارہ فشانی پہ آ
  • نکھرا ہوا کیا چہرہ اس آئینہ رو کا ہے
    شعلہ ہے شرارہ ہے آتش ہے بھبوکا ہے
  • خدا کی شان ہے ہر بت کو دعویٰ ہے خدائی کا
    ہر اک پتھر سے اڑتا ہے شرارہ لن ترانی کا

محاورات

  • شرارہ پیدا ہونا

Related Words of "شرارہ":