شرمندہ کے معنی
شرمندہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ شَر + مِن + دَہ }
تفصیلات
iعربی میں اسم |شرم| کے ساتھ |ندہ| بطور لاحقۂ صفت بڑھانے سے |شرمندہ| بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["احسان مند","کرنا ہونا کے ساتھ"]
شرم شَرْم شَرْمِنْدَہ
اسم
صفت ذاتی
شرمندہ کے معنی
١ - نادم، خجل، محجوب۔
"وہ . اسی طرح بہت سا کھانے کا سامان لے کر آنے لگا میں شرمندہ ہو کر کہتا، نارائنا بھائی اتنا تکلف کیوں۔" (١٩٨٤ء، پرایا گھر، ١٥١)
شرمندہ کے مترادف
نادم
پشیمان, حیلوالا, خجل, شرمالو, شرمسار, شرمناک, غیرتمند, لاجونت, محجوب, ممنون, منفعل, نادم
شرمندہ english meaning
ashamedbashfulmodestblushing(of nose) flatten
شاعری
- شرمندہ ترے رُخ سے ہے رخسار پری کا
چلتا نہیں کچھ آگے ترے کبک دری کا - شرمندہ ہوتے ہیں گہ خورشید و ماہ دونوں
خوبی نے مُنھ کی تیرے ظالم قراں کیا ہے - شرمندہ اثر کچھ باطن مرا نہیں ہے
وقتِ سحر ہے شاہد دستِ دُعا ہے شاہد - اک لطف کے شرمندہ نہیں میر ہم اس سے
گو یاں سے گئے اُن نے بہت ہم کو کیا یاد - زیست شرمندہ ہے اے جاں‘ تری یادوں سے مگر
فیصلے کچھ پاؤں کی ٹھوکر سے منوائے گئے - شرمندہ میری روح کی سچائیاں ہوئیں
وہ تبصرہ ضمیر نے کردار پر کیا - کیا ٹھان کے نکلا تھا، کہاں آکے پڑا ہے!
پوچھے تو کوئی اس دلِ شرمندہ سفر سے - تن لرزنے لگے دل خوف سے آگندہ ہو
ویو بھی دیکھ کے قوت مرے شرمندہ ہو - شرمندہ چم و خم سے خم ابروے دلبر
ہیرے کی ہے پربیں کہ چمکتے ہوے جوہر - حال عالی نسبی کا جو نمودار ہوا
سخت شرمندہ تہتک سے دل زار ہوا
محاورات
- ایک تنکے کا احسان نہ لینا / ایک کا شرمندہ نہ ہونا
- ایک تنکے کا احسان نہ لینا یا شرمندہ ہونا
- منہ سے شرمندہ ہونا