شریک غالب

{ شَری + کے + غا + لِب }

تفصیلات

iعربی زبان سے ماخوذ اسم |شریک| کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم |غالب| لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٦ء کو "دیوانِ سخن" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

شریک غالب کے معنی

١ - چھایا ہوا، حاوی، جس کا حصہ زیادہ ہو۔

"ذات کے چھوٹے موٹے المیہ میں ہی گم رہنے کا رجحان . اب بھی باقی تھے لیکن یہ عناصر اب شریک غالب نہیں تھے۔" (١٩٧٤ء، اثبات و نفی، ١٣٦)