شعلہ کے معنی

شعلہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شُع (ضمہ ش مجہول) + لَہ }

تفصیلات

iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشق اسم ہے اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦٠٩ء کو "قطب مشتری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["جلنا","آگ کی لپیٹ","زبانہ آتش","زمانۂ آتش","کسی چیز کو آگ لگنے سے اس میں سے گیسیں نکلتی ہیں یہ جلتی ہیں تو روشن نظر آتی ہیں اس کو شعلہ کہتے ہیں"]

شعل شُعْلَہ

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • واحد غیر ندائی : شُعْلے[شُع + لے]
  • جمع : شُعْلے[شُع + لے]
  • جمع غیر ندائی : شُعْلوں[شُع + لوں (و مجہول)]

شعلہ کے معنی

١ - آگ کی لپٹ، روشنی، آنچ، لُوکا، لَو۔

"آبادی میں لگی ہوئی فلک بوس لوہے کی چمنیوں سے آگ کے شعلے نکل رہے تھے" (١٩٨٦ء، قطب نما، ٩٣)

شعلہ کے مترادف

چمک, لہک, لو, زبانہ, جوالا

آفروزہ, آلاؤ, آنچ, تپش, تیزی, جذوہ, جوالا, جھلسا, حِدّت, حرارت, روشنی, زبانہ, زوانہ, شَعَلَ, گرمی, لاٹ, لپیٹ, لمسعہ, لو, لہر

شعلہ کے جملے اور مرکبات

شعلہء رخ, شعلۂ برق, شعلہ بیاں, شعلہ بیانی, شعلۂ بیدار, شعلہ پوش, شعلہ تاب, شعلہ افروز, شعلہ افروزی, شعلہ افشاں, شعلہ افشانی, شعلہ اگلتا, شعلہ انگاری, شعلہ آتشیں, شعلہ آشام, شعلہ آشامی, شعلۂ آواز, شعلہ بار, شعلہ بافی, شعلہ بد اماں, شعلہ وار, شعلہ وش, شعلہ ناک, شعلہ نفس, شعلہ نفسی, شعلۂ نمرود, شعلہ نوا, شعلہ نوائی, شعلہ گیر, شعلہ مزاجی, شعلۂ مستعجل, شعلۂ ملتہب, شعلۂ نار, شعلۂ فساد, شعلہ فشاں, شعلہ فشانی, شعلہ قد, شعلہ کار, شعلہ گوں, شعلہ طراز, شعلہ طلبی, شعلۂ طور, شعلۂ عارض, شعلہ عذرا, شعلہ فام, شعلہ زن, شعلہ زنی, شعلہ سا, شعلہ سامانی, شعلۂ سوزاں, شعلہ شمائل, شعلہ رو, شعلہ روئی, شعلہ زا, شعلہ زار, شعلہ زباں, شعلہ زبانی, شعلۂ جوالہ

شعلہ english meaning

flameblazelightflashlarge earthen pan. [~ ناند ABB.]trough

شاعری

  • آتش بلندِ دل کی نہ تھی ورنہ اے کلیم
    یک شعلہ برقِ خرمِن صد کوہِ طور تھا
  • میں کون ہوں اے ہمنفساں سوختہ جاں ہوں
    اک آگ مرے دل میں ہے جو شعلہ فشاں ہوں
  • ضیائے بزمِ جہاں بار بار ماند ہوئی
    حدیثِ شعلہ رخاں بار بار کرتے رہے
  • بس ایک شعلہ جلادوں کسی صداقت کا
    زمانہ آپ ہی صدیوں تک ہوا دے گا
  • چمن کو شعلہ ہائے گل سے کرنا باغباں روشن
    اگر پھر بھی اندھیرا ہو تو میرا گھر جلا دینا
  • موت سے زیست کا شعلہ کہاں بجھتا ہے عدم
    صرف احساس کو اک نیند سی آجاتی ہے
  • میری آنکھیں پونچھنے والے ذرا دامن بچا
    آگ کا شعلہ ہیں آنسو‘ قطرۂِ شبنم نہیں
  • دل کے آتشدان میں شب بھر
    کیسے کیسے غم جلتے ہیں!
    نیند بھرا سناٹا جس دَم
    بستی کی ایک ایک گلی میں
    کھڑکی کھڑکی تھم جاتا ہے
    دیواروں پر درد کا کہرا جم جاتا ہے
    رستہ تکنے والی آنکھیں اور قندیلیں بُجھ جاتی ہیں
    تو اُس لمحے‘
    تیری یاد کا ایندھن بن کر
    شعلہ شعلہ ہم جلتے ہیں
    دُوری کے موسم جلتے ہیں

    تُم کیا جانو‘
    قطرہ قطرہ دل میں اُترتی اور پگھلتی
    رات کی صحبت کیا ہوتی ہے!

    ’’آنکھیں سارے خواب بُجھادیں
    چہرے اپنے نقش گنوادیں
    اور آئینے عکس بُھلادیں
    ایسے میں اُمید کی وحشت
    درد کی صورت کیا ہوتی ہے!
    ایسی تیز ہوا میں پیارے‘
    بڑے بڑے منہ زور دیئے بھی کم جلتے ہیں
    لیکن پھر بھی ہم جلتے ہیں
    ہم جلتے ہیں اور ہمارے ساتھ تمہارے غم جلتے ہیں
    دل کے آتشدان میں شب بھر
    تیری یاد کا ایندھن بن کر
    ہم جلتے ہیں
  • ایک شعلہ سا کبھی لپکا تھا
    زندگی آگ بجھانے میں گئی
  • ایک شعلہ سا کبھی لپکا تھا
    زندگی آگ بجھانے میں گئی

محاورات

  • آتش شعلہ زن ہونا
  • شعلہ بھبوکا ہونا
  • شعلہ بھبھوکا ہونا
  • شعلہ تا چرخ بریں جانا
  • شعلہ طور بھڑکانا
  • شعلہائے فساد بھڑکنا

Related Words of "شعلہ":