شناسی کے معنی

شناسی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَنا + سی }

تفصیلات

iفارسی مصدر |شناختن| سے حاصل مصدر |شناس| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت ملنے سے |شناسی| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٨٥٥ء کو "گلستان (ترجمہ)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["مرکبات میں جیسے قدر شناسی"]

شناختن شَناس شَناسی

اسم

اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )

شناسی کے معنی

١ - پہچان، شناخت؛ بطور لاحقہ مستعمل۔

 شوق سے موقع شناسی کی توقع بھی غلط میں نے اُن کی شکل بھی مشکل سے پہچانی ہے آج (١٩٥٥ء، مجاز، آہنگ، ١٤٤)

شناسی english meaning

knowingcolonization

شاعری

  • مصحف ہے کیا ولا شہ بدر و حنین کی
    ترتیل کیا ہے آیہ شناسی حسین کی
  • دعویٰ جو حق شناسی کا رکھے سو اس قدر
    پھر جان بوجھ کر بے تلف حق بتول کا
  • گوہر شناسی کے ککر گوہر سیاں بتیاں کیے جمع
    گوہر شناساں نے کہے سچ ہے یو گوہر کا بیاض

Related Words of "شناسی":