شوکت کے معنی

شوکت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَو (و لین) + کَت }دبدبہ، تیزی

تفصیلات

iفارسی سے اردو میں اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ داخل ہوا اور بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٧٩٨ء کو "دیوانِ میر سوز" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["انسان کا طاقت رکھنا","جاہ و جلال","رعب داب","شان و شکوہ"],

اسم

اسم مجرد ( مؤنث - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکا

شوکت کے معنی

١ - حشمت و ثروت، شان، دبدبہ، ہیبت، رعب، عزت و شان، قوت، تیزی، شدت۔

"بنو تمیم کے وفود بڑی شان و شوکت سے آئے۔" (١٩١٤ء، سیرۃ النبیۖ، ٣٥:٢)

٢ - وقار، قوت، جاہ و جلال، شکوہ۔

 یہ گبند و محراب و در ماضی کی شوکت کے نشاں (١٩٧٨ء، ابنِ انشا، دلِ وحشی، ٨٨)

شوکت اللہ، شوکت السلام، شوکت الرحمن

شوکت کے مترادف

اجلال, زور, شان, جاہ, درجہ, طاقت, جلال, عظمت, دھاک, طمطراق

بل, پایہ, تجمل, دبدبہ, درجہ, رتبہ, زور, سکت, شَوَکَ, شکتی, طاقت, طمطراق, قوت, مرتبہ, مقام, ڈنک, کانٹا, ہیبت

شوکت کے جملے اور مرکبات

شوکت البصیر, شوکت الجمال, شوکت الحائک, شوکت العقرب, شوکت الیہود

شوکت english meaning

A thorn; powernightmajestygrandeurmagnificencedignitystatepomppower mightsplendourShaukat

شاعری

  • جس نے پانڈوں کی حکومت کا علم سر پر رکھا
    تازہ ہے آنکھوں میں جس کی شوکت جودھشٹری
  • کیا بیاں ہو رفعت کا جس کی بزم شوکت میں
    جا‘ جم و سکندر کی ہے صف خدم کے بعد
  • مجھ میں بھی وہی دل وہی شوکت وہی جی ہے
    سر برسے ہیں جب تیغ علی میان سے لی ہے
  • اے شہ اقلیم شوکت السلام
    رونق تخت خلافت السلام
  • وہاں حاضر تھے سب ارکان دولت
    برستی ہر طرف تھی شان و شوکت
  • بڑھ گئی غسل کی پوشاک سے پھر عظمت حسن
    رونما چادر آبی سے ہوئی شوکت حسن
  • بلہ بے عشق تیری شوکت و شان
    بھائی میرے تو اڑگئے اوساں
  • اللہ رے رعب و صولت و شوکت دلیر کی
    گنتی محال ہو گئی لاشوں کے ڈھیر کی
  • اے کعبہ ایماں تری حرمت کے دن آئے
    اے رکن یمانی تری شوکت کے دن آئے
  • یہ حسن یہ صورت یہ جمال اس میں کہا ہے
    یہ رعب یہ شوکت یہ جلال اس میں کہاں ہے

محاورات

  • شان شوکت سے رہنا

Related Words of "شوکت":