شہریار کے معنی

شہریار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شَہْر (فتحہ ش مجہول) + یار }بادشاہ، بڑا بزرگ

تفصیلات

iفارسی زبان سے مرکب نسبتی ہے۔ فارسی اسم |شہر| کے ساتھ فارسی اسم مذکر |یار| ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوانِ حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بادشاہ بزرگ دعا دل","بزرگ شہر","مالکِ شہر","مطلق العنان بادشاہ","معاون شہر"],

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکا

شہریار کے معنی

١ - فرماں روائے شہر، بادشاہ، شاہ زادہ، مَلِک، سلطان، حاکمِ شہر، شہر کا مالک۔

 ایسی غزل کہی نہ کہیں گے تمام عمر انعام و داد جس پر ملے شہر یار سے (١٩٨٧ء، حرفِ سرِدار، سرِ آغاز)

شہریار احمد، عاصم شہریار، عالم شہریار، مکرم شہریار

شہریار کے مترادف

بادشاہ, راجا

بادشاہ, حکمران, راجا, سلطان, فرمانروا, مددگار, ملک

شہریار english meaning

"Possessor or lord of the city"; a kinga princeSheharyar

شاعری

  • شہریار کسوت شہانی کیا
    دینا داس کے تین دیوانی کیا

محاورات

  • پرستار زادہ نیا یدبکار اگرچہ بود زادہ شہریار
  • وزیر چنیں شہریارے چناں
  • وزیرے ‌چنیں ‌شہریارے ‌چناں

Related Words of "شہریار":