شیریں کے معنی

شیریں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ شی + رِیں }پیارا، نرم میٹھی

تفصیلات

iفارسی سے اصل ساخت اور مفہوم کے ساتھ من و عن اردو میں داخل ہوا اور بطور صفت نیز گا ہے بطور اسم خاص استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦٣٥ء کو "سب رس" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["حلاوت میں شیر سے نسبت رکھنے والا","حلاوت والا","خوش ذائقہ","خوش مزہ","دل پسند","رس دار","شہد سا","قربان اور خسرو کی معشوقہ"],

اسم

صفت ذاتی, اسم معرفہ ( مؤنث - واحد ), اسم

اقسام اسم

  • لڑکی

شیریں کے معنی

["١ - میٹھا، مزیدار، مٹھاس والا۔","٢ - پیارا، عزیز، چہیتا، پُرکشش۔","٣ - دلکش، عمدہ۔","٤ - نرم، خوشگوار، ملائم۔","٥ - ایک عمدہ اور نفیس کپڑے کا نام۔"]

["\"پاکستان کو آزادی کے ساتھ یہ تلخ اور شیریں تحفہ ورثے میں ملا۔\" (١٩٨٥ء، پاکستان میں نفاذِ اردو کی داستان، ٢)"," کتنے شیریں ہیں تیرے لب کہ رقیب گالیاں کھا کے بے مزہ نہ ہوا (١٨٦٩ء، غالب، دیوان، ١٦٢)","\"مرزا کا خطِ نستعلیق شفیعا آمیز نہایت شیریں اور دلاویز تھا۔\" (١٨٩٧ء، یادگارِ غالب، ٥٩)","\"تلخ لہجے میں کہے ہوئے شیریں الفاظ اور بھی تلخ ہو جاتے ہیں۔\" (١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیان، ٢٢٤)","\"بعض عمدہ کپڑوں کے نام یہ تھے، بیرامیہ، سلاجیہ، شیریں، کتان رومی . اسی مناسبت سے یہ نام رکھے گئے ہوں۔\" (١٩٥٨ء، ہندوستان کے عہدوسطٰی کی ایک جھلک، ٢٩٠)"]

["١ - ایران کے بادشاہ خسرو پرویز کی بیوی کا نام جس پر فرہاد شیفتہ تھا۔"]

[" یہ شریں ہے وہ نوشابہ ہے شاید نہیں یاں فرق فرہاد و سکندر (١٩٥٥ء، مجاز، آہنگ، ٤٠)"]

فرہاد کی محبوبہ کا نام، شیریں یاسمین، شیریں گل

شیریں کے مترادف

پیارا, لذیذ, میٹھا

پُرلطف, پیارا, حُلو, خوشگوار, رطب, شکریں, عذب, عزیز, لذیذ, محبوب, مدھر, مدہر, میٹھا, نرم

شیریں کے جملے اور مرکبات

شیریں ادا, شیریں ادائی, شیریں بافت, شیریں بچن, شیریں بیان, شیریں بیانی, شیریں حرکات, شیریں دہن, شیریں دہنی, شیریں رقم, شیریں زبان, شیریں زبانی, شیریں سخنی, شیریں شمائل, شیریں قلم, شیریں کار, شیریں کام, شیریں کلام, شیریں کلامی, شیریں گفتار, شیریں گفتاری

شیریں english meaning

EloquenceaffabilityleekShireen

شاعری

  • ثمر کسی کا ہو شیریں کہ زہر سے کڑوا
    مجھے ہیں جان سے پیارے سبھی شجر اپنے
  • تبسم اک بڑی دولت میں بھی اس کا قائل ہوں
    مگر یہ آنسوؤں کا اک شیریں نام ہے ساقی
  • ہیلن
    (مارلو کے اشعار کا آزاد ترجمہ)
    ’’یہی وہ چہرہ تھا
    جس کی خاطر ہزار ہا بادبان کُھلے تھے
    اسی کی خاطر
    منار ایلم کے راکھ بن کر بھسم ہوئے تھے
    اے میری جانِ بہار ہیلن!
    طلسمِ بوسہ سے میری ہستی امر بنادے
    (یہ اس کے ہونٹوں کے لمسِ شیریں میں کیا کشش ہے کہ روح تحلیل ہورہی ہے)
    اِک اور بوسہ
    کہ میری رُوحِ پریدہ میرے بدن میں پلٹے
    یہ آرزو ہے کہ ان لبوں کے بہشت سائے میں عُمر کاٹوں
    کہ ساری دُنیا کے نقش باطل
    بس ایک نقشِ ثبات ہیلن
    سوائے ہیلن کے سب فنا ہے
    کہ ہے دلیلِ حیات ہیلن!
    اے میری ہیلن!
    تری طلب میں ہر ایک ذلّت مجھے گوارا
    میں اپنا گھر بارِ اپنا نام و نمود تجھ پر نثار کردوں
    جو حکم دے وہ سوانگ بھرلوں
    ہر ایک دیوار ڈھا کے تیرا وصال جیتوں
    کہ ساری دنیا کے رنج و غم کے بدل پہ بھاری ہے
    تیرے ہونٹوں کا ایک بوسہ
    سُبک مثالِ ہوائے شامِ وصال‘ ہیلن!
    ستارے پوشاک ہیں تری
    اور تیرا چہرہ‘ تمام سیّارگاں کے چہروں سے بڑھ کے روشن
    شعاعِ حسنِ اَزل سے خُوشتر ہیں تیرے جلوے
    تُمہیں ہو میری وفا کی منزل…!
    تُمہیں ہو کشتی‘ تمہیں ہو ساحل‘‘
  • صدا تیشے سے جو نکلی، دل شیریں سے اٹھی تھی
    چمن خسرو کا تھا لیکن، رہا فرہاد کا موسم
  • غالب مرے کلام میں کیونکر مزہ نہ ہو
    پیتا ہوں دھو کے خسرو شیریں سخن کے پانو
  • چشم شیریں جو سنان سر سرور پہ پڑی
    آنکھ سے آنکھ لڑی ٹوٹی اک اشکوں کی جھڑی
  • بلایا کوہ پر شیریں کو اے فرہاد کیا کہنا
    بڑے پتھر کو پانی کردیا استاد کیا کہنا
  • ایسے شیریں ہیں کہ جب ان سے نظر لڑتی ہے
    آنکھ للچاتی ہے اور رال ٹپک پڑتی ہے
  • ہوئی شیریں ادائی ختم تم پر
    ہمیں کہتے ہیں کیا آنکھوں میں رس ہے
  • ہیں بٹیے و پوتے، پروتے کلاں
    بہت خوش خصال اور شیریں زباں

محاورات

  • بات شیر و شکر ہونا۔ بات شیریں ہونا
  • حلوا گفتن دہن نہ ساز و شیریں
  • زبان شیریں ملک گیری
  • زبان شیریں ملک گیری، زبان ٹیڑھی ٹھری ملک بانکا
  • زبان شیریں ملک گیری۔ زبان ٹیڑھی ملک بانکا
  • زباں شیریں ملک گیری زباں ٹیڑی ملک بانکا
  • سرکہ مفت (از عسل شیریں تراست) بہ از عسل
  • شیریں نہ شود دہن بحلوا گفتن
  • صبر تلخ است و ‌لیکن برشیریں دارد
  • ہر ‌کجا ‌چشمہ ‌بود ‌شیریں۔ ‌مردم ‌و ‌مرغ ‌و ‌مور ‌گرد ‌آیند

Related Words of "شیریں":