صاحب خانہ کے معنی

صاحب خانہ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صا + حِبے + خا + نَہ }

تفصیلات

iعربی سے اسم مشتق |صاحب| بطور مضاف کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر فارسی سے اسم ظرف |خانہ| بطور مضاف الیہ ملنے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٧٨٤ء کو "دیوانِ درد" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["صاحبُ البیت","گھر والا","گھر کا مالک","مالکِ خانہ","مالک مکان"]

اسم

صفت ذاتی

صاحب خانہ کے معنی

١ - گھر والا، گھر کا مالک یا میزبان۔

"نظم کی دنیا میں جذبہ صاحبِ خانہ ہے جبکہ نثر میں ایک عارضی مہمان کے طور پر آتا ہے۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٩٤)

صاحب خانہ کے مترادف

میزبان

گھروالا, مکین, مہماندار, میزبان

صاحب خانہ english meaning

hostel

شاعری

  • مدرسہ یا دیر تھا کعبہ تھا یا بتخانہ تھا
    ہم سبھی مہان تھے واں تو ہی صاحب خانہ تھا
  • سر میں چکر آنکھ میں گردش نہ دل میں اضطراب
    کوئی گشتی باں نہ درباں ہے نہ صاحب خانہ ہے
  • ذرا گھر آئے کی کر شرم‘ کیا ستم ہے کہ یار
    نہ ہووے صاحب خانہ کو میہمان کی خبر
  • ربط صاحب خانہ سے مطلق بہم پہنچا نہ میر
    مدتوں سے ہم حرم میں تھے پہ نا محرم گئے
  • شادی میں گر کسی کے گھر یہ جائے
    صاحب خانہ رنڈیاں بلوائے