صاحب سیف و قلم کے معنی

صاحب سیف و قلم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صا + حِبے + سَے (یائے لین) + فو (واؤ مجہول) + قَلَم }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم |صاحب| کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر |سیف| لگانے کے بعد |واؤ| بطور حرف عطف لگایا اس کے بعد عربی اسم |قلم| لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٧١٨ء کو "دیوان آبرو" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

صفت ذاتی

صاحب سیف و قلم کے معنی

١ - تلوار اور قلم دونوں کا دھنی، جو بہادر جنگجو بھی ہوا اور شاعر و انشا پرداز بھی۔

 خط تراشی سیں ہوئے جو خو برو جگ میں علم اون کے تیئں برجا ہے کہنا صاحبِ سیف و قلم (١٧١٨ء، دیوان آبرو، ٢٨)