صبح دم کے معنی
صبح دم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صُبْح + دَم }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |صبح| کے بعد فارسی اسم |دَم| لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتا ہے۔ ١٧٠٧ء کو "کلیات ولی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["بڑی فجر","پچھلے پہرے","راجہ کرن کے پہرے","علی الصباح","منہ اندھیرے","نور کے تڑکے"]
اسم
متعلق فعل
صبح دم کے معنی
١ - علی الصباح صبح سویرے۔
شب کی زنجیر میں صبح دم ٹوٹی وہ درو بام سے کرن پھوٹی (١٩٥٧ء، نبض دوراں، ٢٤٦)
صبح دم english meaning
down of dayearly morningdawn of day
شاعری
- کب صبا کا منتظر ہو صبح دم
دم بدم آہ رسا جس کا برید - صبح دم دروازہ خاور کھلا
مہر عالم تاب کا منظر کھلا - صبح دم آنے کو تھا وہ کہ گواہی دے ہے
رجعت قہقہری چرخ و قمر آخر شب - سنایا جب خبر شادی کی قاصد صبح دم آکر
منگا رخصت مرے نزدیک باہر دل سوں غم آکر - صبح دم اس کی گلی میں دیکھ کر پھرتے مجھے
کوئی تو کہتا ہے جوگی کوئی سناسی مجھے - بھرا مرغ سحر نے سانس ٹھنڈا
کہ آئی صبح دم باد صبا سرد