صفدر کے معنی
صفدر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صَف + دَر }فوج کی صفوں کو پھاڑنے والا
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |صف| کے ساتھ فارسی مصدر |دریدن| سے فعل امر |در| بطور لاحقہ فاعلی ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور صفت نیز بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٥١٨ء کو "لطفی بہمنی" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(کنایتہً) حضرت علی کرم اللہ وجہہ","حضرت علی کا لقب","رن جیت","سُورِ بیر","صف شکن","صفوں کو توڑنے والا"],
اسم
صفت ذاتی, اسم معرفہ ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
صفدر کے معنی
[" تم ہو سر لشکر، سپاہی برق پیما، سخت کوش تم کو صفدر سورما، ساونت، سرکش، سرفروش (١٩٣٣ء، سیف و سبو، ٣٤)"]
[" ہے میر پریشان دل و آوارہ و مضطر کیا تری صفت کر سکے یا حیدرِ صفدر (١٨١٠ء، میر، کلیات، ١٣٩٤)"]
صفدر کے مترادف
صف شکن
بہادر, جری, دلیر, شجاع
صفدر english meaning
a kind of brackish potherb [E]rank-breaking a valiant warriorsalt-makerSafdar
شاعری
- تیری مرضی بھی سنیں اے حر صفدر چل تو
ہم تری بات سے باہر نہیں باہر چل تو - آشفتگی میں کس کو ہے صفدر امید صبح
شام شب فراق ہے تشبیہ تام زلف - سب انبیا پرور تمہیں ہے اولیا رہبر تمہیں
حیدر تمہیں صفدر تمہیں امت کے اہدا یا علی - توڑ کے صف فر کی صفدر ہوا
چیر کے اژدر کے تئیں حیدر ہوا - مداح ہوں جو حیدر و صفدر کا اے سحر
ہے خامۂ دوسر میں اثر ذوالفقار کا - لشکر شکن و بت شکن و فاتح خیبر
سرتاج عجم میر عرب حیدر صفدر - لڑتے تھے کس چمک سے وہ صفدر الگ الگ
دو نیچے دکھاتے تھے جوہر الگ الگ - احمد مدد تھے ہور علی صفدر کے زوراں تھے سدا
دشمن کلیجے میں کھڑک سو مار گھیا واں عید کا - بہت سجدے اس در پہ صفدر کیے
چلو بس اٹھو دردِ سر ہوچکا - لشکر شکن و بت شکن و فاتح خیبر
سر تاج عجم میر عرب حیدر صفدر