صلیب کے معنی
صلیب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ صَلِیب }
تفصیلات
iفارسی اسم |چلیب| کا معرب |صلیب| اردو میں بطور اسم نیز گا ہے بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٨١٠ء کو "اخوان الصفا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["اس شکل کا نام","اس قسم کا زیور جو عیسائی اپنے پاس رکھتے ہیں،خصوصاً رومن کیتھولک فرقے کے","ایک لکڑی کا بنا ہوا اس شکل + کا آلہ جس پر انسان کے ہاتھ پھیلا کر دونوں پہلوؤں کو لکڑی میں میخوں سے ٹھونک دیتے تھے اور پاؤں کو نیچے کی لکڑی میں اور پھر اس کو کھڑا کردیتے تھے اس طرح صلوب کئی روز تک لٹکا رہتا ہے اور سسک سسک کر جان دیتا ہے، عیسائیوں کا خیال ہے کہ حضرت عیسیٰ کو صلیب پر چڑھایا گیا تھا اس لئے وہ اسے مقدس چیز خیال کرتے ہیں"]
اسم
صفت ذاتی, اسم آلہ ( مؤنث - واحد )
اقسام اسم
- ["جمع : صَلِیبیں[صَلی +بیں (ی مجہول)]","جمع غیر ندائی : صَلِیبوں[صَلی + بوں (و مجہول)]"]
صلیب کے معنی
[" مثالِ حرمت و تقدیس عیسٰی کہن اوجِ صلیب ودارتو ہے (١٩٨٤ء، سمندر، ٣٧)","\"ہمارا گڈریا حضرت عیسٰی کی کتاب لے کر آیا اور اس ریگستان میں چیخ کر نعرہ لگایا میں . ہوں اور یہ صلیب ہے۔\" (١٩٨٧ء، حصار، ١٦٤)","\"عرب ان چار کوکب کو . قعود کہتے ہیں اور عوام اس کو صلیب کہتے ہیں۔\" (١٨٧٧ء، عجائب المخوقات ترجمہ، ٥٢)"]
صلیب کے مترادف
سولی, دار
چلیپا, دار, سولی, سُولی
صلیب کے جملے اور مرکبات
صلیب الجنوبی
صلیب english meaning
Hardfirmrigidstiff; hardystrong; three-cornered; cross-shapedfigurefigurine statuetteimage
شاعری
- مسند پہ تھا‘ تو عام سا ایک آدمی تھا وہ
اُبھرا صلیب پر‘ تو پیمبر لگا مجھے - یہ کون بے گناہ لہو میں نہا گیا
ایک چیخ سی اٹھی ہے زبان صلیب سے
محاورات
- صلیب پہ چڑھانا