صلیبی جنگ کے معنی

صلیبی جنگ کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صَلی + بی + جَنْگ (ن غنہ) }

تفصیلات

iعربی زبان سے اسم صفت |صلیبی| کے ساتھ فارسی اسم کیفیت |جنگ| بطور موصوف ملنے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٩٤٥ء کو "جدید قانونِ بین الممالک کا آغاز" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["(١٠٩٦) اس میں انطاکیہ اور یروشلم فتح ہوا","(١١٤٧) ناکامیب رہی","(١١٨٩) ایکر فتح ہوا","(١٢٠٢) قسطنطنیہ فتح ہوا","(١٢١٧) یروشلم فتح ہوا مگر ١٢٤٤ھ میں پھر قبضے سے نکل گیا","(١٢٦٨) دونوں ناکامیاب رہیں","اور یروشلم میں سلطنت قائم ہوئی","وہ مذہبی جنگیں جو یورپ کے عیسائیوں نے مسلمانوں کے خلاف یروشلم فتح کرنے کے لئے کیں یہ سات تھیں"]

اسم

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )

صلیبی جنگ کے معنی

١ - وہ جنگ جو یورپ کے عیسائیوں نے مسلمانوں کے خلاف یروشلم (بیت المدس) فتح کرنے کے لیے کی (یہ تعداد میں سات تھیں)، مسیحی | جہاد۔

"ماضی میں یورپ کی طرف سے صلیبی جنگیں مسلط ہونے پر مسلمانوں نے اس نتیجہ پر پہونچنے میں ذرا بھی ہچکچکاہٹ محسوس نہیں کی کہ جنگ ناگزیر ہے۔" (١٩٨٤ء، مقاصد و مسائل پاکستان، ١٨)

صلیبی جنگ english meaning

Crusademade to totteringrickety [A~ تزلزل]