مان کے معنی

مان کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ مان }

تفصیلات

iسنسکرت زبان سے اردو میں آیا۔ اسم جامد ہے۔ ١٥٦٤ء کو "پرت نامہ" میں مستعمل ہوا۔, m["(امر) ماننا کا","بیوقوف آدمی","حق استحقاق","دیکھئے: مان","عورت کا روٹھنا","مشابہ (تف)","مقررہ وزن","وحشی آدمی","ڈیل ڈول","ہتک عزت کی وجہ سے غصہ یا رنج"]

اسم

اسم مجرد ( مذکر - واحد )

مان کے معنی

١ - عزت، وقار۔

 الطاف و کرم غیروں پہ رہتا ہے تمھارا تم جانتے ذرہ بھی نہیں مان کسی کا (١٨٤٥ء، کلیات ظفر، ٥٤:١)

٢ - خاطر، تواضع، آؤ بھگت۔

 کل خط زبان حال سوں آ کر کرے گا عذر عاشق سوں کیا ہوا جو کیا تو نے مان آج (١٧٠٧ء، کلیات، ولی، ٧٠)

٣ - غرور، گھمنڈ، تکبر، نخوت۔

"نفسیات کے بارے میں میرا سارا مان چو گیا تھا"۔ (١٩٨٤ء، اوکھے لوگ، ١٥٩)

٤ - ناز، نخرہ۔

 روپ کچھ، آن بان میں کچھ ہے اور مزہ اس کے مان میں کچھ ہے (١٨١٨ء، دیوان، اظفری، ٣٢)

٥ - [ کنایۃ ] اختیار، بس۔

"برجموہن بولا یہ میرے مان کی بات نہیں . ممکن ہے میں کچھ مدد کر سکوں"۔ (١٩٥٤ء، شاید کہ بہار آئی، ١٤٤)

٦ - ارمان، تمنا۔

 ان گیتوں کا جن کی دھن پر ناچ رہے ہیں میرے پران ان لہروں کا جن کی رو میں ڈوب گیا ہے میرا مان (١٩٨٣ء، سرو سامان، ١٤٩)

٧ - چاہت، شوق۔

"مان (قدر، چاہت) . مرزا صاحب کی عدم واقفیت ہے جو مان کو ہماری زبان سے خارج سمجھتے ہیں"۔ (١٩٥٠ء، چھان بین، ١٩٦)

٨ - فخر، ناز، تمکنت۔

"میں سینما کی دعوت قبول نہیں کرتا کیونکہ میزبانی میرا لطف دوبالا کرتی ہے، مگر جوش نے مجھے اس کی اجازت نہیں دی، اپنا خورد سمجھ کر خود ہی خرچ کرتے تھے مجھے اس کا بڑا مان تھا"۔ (١٩٨١ء، آسماں کیسے کیسے، ١٧٩)

٩ - بھروسہ، اعتبار۔

 بس شفاعت پر ہی تیری مان ہے اے رحیم و محسن عالی مقام

مان کے جملے اور مرکبات

مان بھری

مان english meaning

Pride; honourrespectreverence; paying honour (to); dignityrankcharacter; worthvalue; rightclaimtitlelike

شاعری

  • رہ جاؤں چپ نہ کیونکہ بُرا جی میں مان کر
    آؤ بھلا کبھو تو سوجاؤ زبان کر!!
  • عجب طرزِ رقیبانہ ہے خلقِ شہر کی تابش
    اسے بھی کچھ نہیں کہتی‘ مرا بھی مان رکھتی ہے
  • جبیں پہ بل بھی نہ آیا گنوا کے دونوں جہاں
    جو تُو چِھنا تو میں اپنی شکست مان گیا
  • یہ جدائیوں کے رستے بڑی دُور تک گئے ہیں
    جو گیا وہ پھر نہ آیا‘ میری بات مان جائو
  • قدریں جو اپنا مان تھیں، نیلام ہوگئیں
    ملبے کے مول بک گئی تعمیر جو بھی تھی
  • زمین جلتی ہے اور آسمان ٹوٹتا ہے،
    مگر گریز گریں ہم تو مان ٹوٹتا ہے!!
  • بس ایک شام بڑی خامشی سے ٹوٹ گیا
    ہمیں جو مان ، تری دوستی میں رہتا تھا
  • تری چشمِ خوش کی پناہ میں
    مرے خواب بھی، مرے مان بھی
  • میں کس طرح یہ مان لوں فصل بہار ہے
    اک پھول تو کھلے کوئی پتا ہرا بھی ہو
  • جب گیا میں یاد سے تب کس کا گھر کا ہے کا پاس
    آفریں صد آفریں اے مرد مان روز گار

محاورات

  • (ایمان کی کہیں گے) ایمان ہے تو سب کچھ (سچ کہینگے)
  • (زمانے کی) ہوا پلٹنا
  • آؤ جاؤ گھر تمہارا‘ کھانا مانگے دشمن ہمارا
  • آئی مائی کو کاجل نہیں۔ بتائی کو بھر مانگا
  • آپ (سے) ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی
  • آپ جانیں اور آپ کا ایمان
  • آپ ملے سو دودھ برابر مانگ ملے سو پانی۔ کہے کبیر وہ رکت برابر جا میں اینچا تانی
  • آپ میں نہ سمانا (ہونا)
  • آپ ڈوبے بہمناں ججمان ڈبوئے
  • آپ کو آسمان پر کھینچنا

Related Words of "مان":