صوبہ دار کے معنی

صوبہ دار کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ صُو + بَہ + دار }

تفصیلات

iعربی سے اسم جامد |صوبہ| کے ساتھ فارسی مصدر |داشتن| سے اسم فاعل |دار| ملنے سے مرکب بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٤٦ء کو "قصہ مہر افروز و دلبر" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["پیدل فوج کا ایک افسر","حاکم صوبہ","حاکمِ صوبہ","سپاہ پیادہ کا وہ ہندوستانی اعلیٰ عہدہ دار جس کا رتبہ کپتان کے برابر ہوتا ہے","سپاہ پیادہ کا وہ ہندوستانی اعلیٰ عہدہ دار جس کا رتبہ کپتان کے برابر ہوتا ہے","سینا پتی","صوبہ کا حاکم","فوجی عہدہ دار"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

صوبہ دار کے معنی

١ - صوبے کا حاکم

"بادشاہ . بیٹھا ہوا ہے اور اس کے پاس اس کے ملازم اور صوبہ دار اور وزیر ہیں۔" (١٩٤٠ء، الف لیلہ و لیلہ، ١٦٢:١)

٢ - پیدل فوج کا ایک افسر جو جمعدار کے اوپر ہوتا ہے۔

"فوج میں جس طرح مسلمان رسالہ دار، میجر بہادر صوبہ دار ہوتے ہیں اسی طرح راجپوت اور سکھ . ہوتے ہیں۔" (١٩٥٦ء، مضامینِ محفوظ علی، ٨٧)

صوبہ دار english meaning

The chiefgovernorviceroyor lieutenant of a province

Related Words of "صوبہ دار":