طلاق بدعت کے معنی

طلاق بدعت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ طَلا + قے + بِد + عَت }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |طلاق| کے ساتھ کسرہ صفت لگا کر عربی اسم |بدعت| لگانے سے مرکب توصیفی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٦٧ء کو "نورالہدایہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔

[""]

اسم

اسم معرفہ ( مؤنث - واحد )

طلاق بدعت کے معنی

١ - [ فقہ ] اس طلاق کی تین صورتیں ہیں : (1) حالت حیض میں طلاق دی ہو، (2) ایسے طہر میں طلاق دی ہو جس میں مباشرت ہو چکی ہو (3) تین طلاقیں بیک وقت دے دی ہوں۔

"امام مالک اور بہت سے فقہا نے تیسری طلاق کو جائز ہی نہیں رکھا وہ اس کو طلاق بدعت کہتے ہیں۔" (١٩٦٩ء، معارف القرآن، ٥٠٤:١)