طلبا کے معنی
طلبا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
تفصیلات
m["جمع طلیب کی","ڈھونڈنے والے مگر عام طور پر طالب علم کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے"]
طلبا کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
m["جمع طلیب کی","ڈھونڈنے والے مگر عام طور پر طالب علم کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے"]
"ٹھیک راستہ نہ ملنے پر پورے بلا نوش اور جفا طلب بن گئے۔" (١٩٤١ء، آزاد سماج، ١١١)
کوئی مطلب موجود نہیں
کوئی مطلب موجود نہیں
"طلبی فعل سے ہم کیا مراد لیتے ہیں۔" (١٩٣١ء، نفسیاتی اصول (ترجمہ)، ٧٥)
حسن کو حسن سے اک فکر طلب گاری تھی ایک جان اور دو قالب ہوں یہ بیع آری (کذا) تھی (١٩٧٨ء، دامن یوسف، ١٣٠)