طلعت کے معنی
طلعت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طَل + عَت }دیدار، نظارہ چہرہچہرہ، دیدار
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو زبان میں اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیاتِ قلی قطب شاہ" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔, m["ظاہر ہونا","مرکبات میں جیسے خورشید طلعت"], ,
طلع طَلْعَت
اسم
اسم نکرہ ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع : طَلْعَتیں[طَل + عَتیں (یائے مجہول)]
- جمع غیر ندائی : طَلْعَتوں[طَل + عَتوں (واؤ مجہول)]
- لڑکا
- لڑکی
طلعت کے معنی
زمیں پہ موسمِ خوں اس برس ہی آیا ہے لگی ہے قیمت جاں طلعت سناں کے عوض (١٩٨١ء، ملامتوں کے درمیاں، ٦٦)
ہے بساط ارض کی دولت مُحمدۖ کے لیے ہر تجلی اور ہر طلعت محمدۖ کے لیے (١٩٨١ء، شہادت، ٢٩)
"جب سپیدۂ طلعت نشان سحر نمودار ہوا اور موذن نماز صبح پڑھنے کے لیے مسجد میں تیار ہوا۔" (١٩٠١ء، الف لیلہ، سرشار، ١١٣)
طلعت کے مترادف
چہرہ, رخ, شکل, دیدار
چہرہ, دیدار, رخ, رُخ, رُو, زیارت, شکل, صورت, صُورت, طَلَعَ, لقا, مکھڑا, نظارہ
طلعت کے جملے اور مرکبات
طلعت زیبا
طلعت english meaning
appearanceaspectcountenancefaceTalat
شاعری
- بساط حیز امکاں ہے فرش پا انداز
شفق شمائل و گل طلعت و بہار شیم - کوئی نہ عطر وگل تھا مگر نکہت حسین
شمس الضحا و بدر دجی طلعت حسین - وہ یوں بھی ماہ طلعت ہیں مگر شوخی قیامت ہے
کہ جتنے بد مزا ہوتے ہیں خوشتر ہوتے جاتے ہیں - بے وفائی کا داغ کیسا ہے
ہم نے مانا کہ ماہ طلعت ہو - دکھایا بے تکلف ہو کے منہ اس حور طلعت نے
اٹھا گھونگٹ کہ دروازہ کھلا گلزار رضواں کا - طلعت یوسف صباحت میں ہے لاثانی ولے
یہ نمک یہ خال و خط‘ یہ زلف یہ ابرو کہاں - بخش نور معرفت سے چشم بینائی مجھے
طلعت بیچوں دکھا بے مرئی و رائی مجھے - جب طلعت و سعید ، حلیم ، انور و جمال
چل دیں تو کیا جئیں کہ طبیعت ہی بھر گئی