طول کلام کے معنی
طول کلام کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ طُو + لے + کَلام }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |طول| کے ساتھ کسرہ اضافت لگا کر عربی اسم |کلام| لگانے سے مرکب اضافی بنا۔ اردو زبان میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٣ء کو "دربار اکبری" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بات کا بتنگڑ","بات کا پھیلاؤ","بات کو بڑھانا","دراز نفسی زیادہ گوئی","کلام کی درازی","یاوہ گوئی"]
اسم
اسم کیفیت ( مذکر - واحد )
طول کلام کے معنی
١ - طول تکلم، فضول گوئی، بکواس۔
"اگر طول کلام کا خوف نہ ہوتا تو اس باب میں میں |نقش ناپید| کے رمزی. کی طرف اشارہ کرتا۔" (١٩٨٨ء، نگار، کراچی، اگست، ٩٠)
طول کلام english meaning
length of discoursemany wordsprolixitycircumlocutionverbositydiscoveredfoundreceive
شاعری
- عیب طول کلام مت کریو
کیا کروں میں سخن سے خو گر تھا