ظہیر کے معنی
ظہیر کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ ظَہِیر }معین، مددگار
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٨٢٩ء کو "نظم رنگیں" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["پشت پناہ","دست گیر"],
ظہر ظَہِیر
اسم
صفت ذاتی ( واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
ظہیر کے معنی
١ - یار و مدد گار، پشت پناہ، حامی، یاری دینے والا، حمایتی، وہ شخص جس کی پشت درد کرے۔
معین و مشیرو ظہیر آج اور غَداً اَنْفُسکُمْ بہ تَحْرِ زُوْ ن (١٩٦٩ء، مزموز میر مغنی، ٦٩)
ظہیر احمد، ظہیر الحق، ظہیر الدین، ایاز ظہیر ہاشمی
ظہیر کے مترادف
آشنا, دوست, ناصر
آشنا, حامی, حمایتی, دوست, مددگار, معاون, معین, ممد, ناصر, یار, یاور
ظہیر english meaning
be dupedbe shavedbe swindledbe tonsuredZaheer
شاعری
- ظہیر اس چشمکِ اوّل پہ یوں محسوس ہوتا ہے
بڑی مدت سے ہے جیسے کسی سے دوستی اپنی - قاتل بھی ظہیر اب دامن کے دھبوں کو چھپاتا پھرتا ہے
اس دھج سے مل کے چہروں پر ہم خونِ شہیداں آئے ہیں - ظہیر اب بھی شکایت ہی رہی تجھ کو نصیبوں کی
ملازم آج کل تو اے خدائی خوار ہے کس کا - ظہیر اب بھی شکایت ہی رہی تجھ کو نصیبوں کی
ملازم آج کل تو اے خدائی خوار ہے کسی کا - امیر و مسا کیں کے سچے ظہیر
خدا کے وہ پیارے بشیر و تذیر
محاورات
- پیر تو آپ ظہیر( ہی درماندہ ہیں) شفاعت کس کی کریں (کریں گے)
- تظہیر کرنا