عالم کے معنی
عالم کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عا + لَم }{ عا + لِم }جاننے والادنیا جہاںعنیا، جہاں
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بھی بطور اسم مستعمل ہے۔ اور سب سے پہلے ١٤٩٦ء کو "دکنی ادب کی تاریخ" میں مستعمل ملتا ہے۔, iعربی میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم فاعل ہے۔ اردو میں بطور صفت نیز اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٥٦٤ء کو "دیوان حسن شوقی" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بدبا دان","بدھ منت","بہت پڑھا ہوا","پڑھا لکھا","جاننے والا","خدا کا ایک نام","خوبصورت نظارہ","دانش مند","ذی علم","صاحب علم"], , , ,
علم عالَم عالِم
اسم
اسم نکرہ ( مذکر - واحد ), صفت ذاتی ( مذکر - واحد ), اسم
اقسام اسم
- جمع : عالَمِین[عا + لَمِین]
- جنسِ مخالف : عالِمَہ[عا + لِمَہ]
- جمع : عُلَما[عُلَما]
- جمع ندائی : عالِمو[عا + لِمو]
- جمع غیر ندائی : عالِموں[عا + لِموں (و مجہول)]
- لڑکا
- لڑکی
عالم کے معنی
"حضرت ابوسعید خدری سے منقول ہے کہ عالم چالیس ہزار ہیں۔" (١٩٦٩ء،معارف القرآن، ٢٣:١)
"عالم اسلام کی جانب غاضبانہ اور معاندانہ نگاہ اٹھانے کی جرأت پیدا نہیں ہوئی تھی۔" (١٩٤٧ء، جراحیات زہراوی (پیش لفظ)، ١)
"مجموعہ مخلوقات کو عالم کہتے ہیں۔" (١٩٣٢ء، تفسیرالقرآن الحکیم، مولانا شبیر احمد عثمانی، ٢)
عالم سوز و ساز زمیں وصل سے بڑھ کے ہے فراق وصل میں مرگِ آرزو! ہجر میں لذتِ طلب! (١٩٣٥ء، بال جبریل، ١٥٥)
اپنے مرکز کی طرف مائل پرواز تھا حسن بھولتا ہی نہیں عالم تری انگڑائی کا (١٩٠٥ء، گلکدہ، عزیز لکھنوی، ٣)
"اس میں شک نہیں کہ لکھنو کی اس مٹی ہوئی حالت پر بھی ایک عالم ہے۔" (١٩٠٤ء، مضامین چکبست، ٤٠)
کچھ ہوش نہیں کہ ہوں میں کس عالم میں ساقی نے یہ کیا پلا دیا ہے مجھ کو (١٩٤٦ء، طیور آوارہ، ١٦٦)
"مہاتما بدھ کو کس کس عالم میں دکھایا گیا ہے۔" (١٩٨٠ء، زمین اور فلک اور، ٦٩)
جدھر سے میں گزرتا ہوں نگائیں اٹھتی جاتی ہیں مری ہستی بھی کیا تیرا ہی عالم ہوتی جاتی ہے (١٩٥٤ء، آتش گل، ١٢٥)
"مولانا محمد غوث ارکاٹ کی اسلامی سلطنت کے وزیر اعظم اور اپنے زمانے کے عالم تھے۔" (١٩٨٤ء، ترجمہ: روایت اور فن، ٥)
"اس کا کام محض اس مواد یا ان اعداد و شمار . کو ہی اکٹھا کر نہیں ہے جسے ایک عالمِ حجر . عالم معاشیات . سرانجام دیتا ہے۔" (١٩٦٤ء، رفیق طبعی جغرافیہ، ٤٠)
عالم کے مترادف
روپ, جگ, کائنات, دنیا, سنسار, دھرتی, جہاں, آگاہ, شیخ, ڈاکٹر, واقف, اعلم, دانا, متبحر
بہار, جگ, جہاں, حالت, دنیا, روپ, رونق, زمانہ, سنسار, صورت, طریقہ, طور, عَلَمَ, گت, گیتی, گیہاں, مخلوقات, منظر, کائنات
عالم کے جملے اور مرکبات
عالم بالا, عالم گیر, عالم انسانی, عالم دیگر, عالم ارواح, عالم اسلام, عالم نزع, عالم یاس, عالم شباب, عالم غیب, عالم شہود, عالم لاہوت, عالم ابداع, عالم اجرام, عالم اجساد, عالم اجسام, عالم اسباب, عالم اسرار, عالم اسفل, عالم اشباح, عالم اصغر, عالم اعتبار, عالم اعلی, عالم اعیان, عالم اکبر, عالم امثال, عالم امکان, عالم انوار, عالم رویا, عالم رویت, عالم زیریں, عالم سفلی, عالم سکر, عالم صغری, عالم جذب, عالم خدر, عالم خلق, عالم عقل, عالم ربوبیت, عالم روح, عالم بیداری, عالم پسند, عالم پناہ, عالم تصویر, عالم تنہائی, عالم جبروت, عالم آشوب, عالم باقی, عالم برزخ, عالم بسائط, عالم بشریت, عالم بقا, عالم ایجاد, عالم آخرت, عالم آشکارا, عالم آشنائی, عالم ظاہر, عالم عالم, عالم عدم, عالم عقول, عالم علوی, عالم فانی, عالم فریب, عالم فریبی, عالم قدس, عالم کبری, عالم کبیر, عالم کثرت, عالم کون, عالم گیر جنگ, عالم گیری, عالم مثال, عالم مجمل, عالم محسوس, عالم مقداری, عالم ملائکہ, عالم موجودات, عالم ناسوت, عالم نما, عالم وجود, عالم ہستی, عالم ہو, عالم باعمل, عالم الغیب, عالم دین, عالم فاضل
عالم english meaning
The worldthe universe; menpeoplecreatures; regions; kingdom; ageperiodtimeseason; stateconditioncasecircumstance; a state of beauty; a beautiful sight or sceneprescientknowing what is concealedor the past and futurebe abolishedbe dismissedcondition , grace , time , creatures , people , publicdepend (on)the publicthe universethe worldAlimAlam
شاعری
- حُسن تھا تیرا بہت عالم فریب
خط کے آنے پر بھی اِک عالم رہا - درہمی سے برہمی سے دیکھیو!
دونوں عالم کا عجب عالم ہوا - جی کھنچ رہے ہیں اووھر عالم کا ہوگا بلوا
گر شانے تو نے اُس کی زلفوں کا تار کھینچا - سارے عالم پر ہوں میں چھایا ہوا
مستند ہے میرا فرمایا ہوا - عالم عالم جوش و جنوں ہے‘ دنیا دنیا تہمت ہے
دریا دریا روتا ہوں‘ صحرا صحرا وحشت ہے - قدر رکھتی نہ تھی متاعِ دل
سارے عالم میں میں دکھا لایا - دل کہ اک قطرہ خوں نہیں ہے بیش
ایک عالم کے سر بلا لایا - عالم میں کوئی دل کا طلب گار نہ پایا
اس جنس کا یاں ہم نی خریدار نہ پایا - عالم کی بے فضائی سے تنگ آگئے تھے ہم
جاگہ سے دل گیا جو ہمارا بجا ہوا! - ایک سا عالم نہیں رہتا ہے اس عالم کے بیچ
اب جہاں کوئی نہیں یاں ایک عالم ہوگیا
محاورات
- آنکھوں میں جہان (عالم) اندھیر۔ تاریک یا سیاہ ہوجانا یا ہونا
- آنکھوں میں عالم تاریک ہونا
- اس سے کیا حاصل کہ شاہ جہاں کی داڑھی بڑی تھی یا عالم گیر کی
- اللہ دے اللہ دلاوے اللہ کا دیا کل عالم پاوے
- ایک عالم حیرت ہونا
- ایک عالم گزرنا
- ایک عالم ہو کا نظر آنے لگا
- ایک عالم ہے
- بجا کہے جسے عالم اسے بجا سمجھو
- بے فیض سے مرغی بھلی جوانڈے دیوے تیس۔ سالگ رام سے چکی بھلی جو دنیا (عالم) کھاوے پیس