عامیت کے معنی
عامیت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عا + میْ + یَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم |عامی| کے ساتھ |یت| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |عامیّت| بنا۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ اور سب سے پہلے ١٩٨٧ء کو "تنقید و تحقیق" میں مستعمل ملتا ہے۔
["عام "," عام "," عامِیَّت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
عامیت کے معنی
١ - رائج یا عام ہونے کی کیفیت، مقبول عام ہونا، عوامی ہونا، سطحیت، عمومیت۔
"منظوم شرح . دوسرے مصرعہ میں استعمال ہوئے تاش کے پتے کی عامیت کی وجہ سے شعری تخلیق کے بلند رتبہ سے گر گئی ہے۔" (١٩٨٧ء، تنقید و تحقیق، ٢٤)