عریانی کے معنی
عریانی کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عُر + یا + نی }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق اسم |عریان| کے ساتھ |ی| بطور لاحقۂ کیفیت لگانے سے |عریانی| بنا۔ اردو میں اسم استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٧٩٥ء کو "دیوان قائم" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["بے ستری","بے لباسی","ننگا ہونا"]
عُرْیاں عُرْیانی
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
عریانی کے معنی
١ - برہنگی، ننگا پن۔
دن کی عریانی میں بے خوابی کے لمحوں کی تھکن پھر تعلق میں انہی زخموں کا احساسِ گراں (١٩٨١ء، اکیلے سفر کا اکیلا مسافر، ٣٧)
٢ - [ مجازا ] تحریر میں جنسی معاملات کا کھلا اظہار و بیاں، فحش نگاری، جنسی جذبات کو بھڑکانے والی تحریر۔
"اگر عریانی بلند مقصد کی خاطر نہ ہو بلکہ خود مدعا بن جائے تو یہ قابل اعتراض ہے۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٢٣)
عریانی کے مترادف
انکشاف, تجرد
برہنگی, ننگاپن
عریانی english meaning
Nakednessnudityobscenityto feel the pulse
شاعری
- آنکھ جُھک جاتی ہے جب بندِ قبا کُھلتے ہیں
تجھ میں اُٹھتے ہوئے خورشید کی عریانی ہے - آبشار اشک کے کام آتے ہیں عریانی میں
کہ اڑھادیتے ہیں اکثر مجھے چادر آنسو - خود نمائی ہے حسینوں کے لیے بے پردگی
عیب عریانی سے ہے اس واسطے معذور شمع - شاہد حے کا بھی اس پردہ میں پردا رہ جائے
قیس کہتا تھا مبارک مجھے عریانی ہو - دیکھ کر در پردہ گرم دامن افشانی مجھے
کر گئی وابستہ تن میری عریانی مجھے - کیا کہوں جو کہ ملا ہمکو جنوں کی دولت
تن کو عریانی ملی پاؤں کے تئیں خار ملے - مر رہے کسی دشت کے دامن میں انیس
پردہ ہے یہی جامہ عریانی کا - تن کی عریانی سے بہتر نہیں دنیا میں لباس
یہ وہ جامہ ہے کہ جس کا نہیں الٹا سیدھا