عریاں کے معنی

عریاں کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل

{ عُر + یاں }

تفصیلات

iعربی زبان سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور صفت مستعمل ہے اور سب سے پہلے ١٦٨٢ء کو "رضوان شاہ و روح افزا" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["برہنہ (کرنا، ہونا کے ساتھ)","بے پرو","بے ستر","بے لباس","ننگا ہونا"]

اسم

صفت ذاتی ( واحد )

عریاں کے معنی

١ - بے لباس، بے پردہ، برہنہ، ننگا؛ کھلا ہوا؛ (مجازاً) ظاہر۔

"اسے بھی تمام کپڑوں حتٰی کہ زیوروں تک سے محروم کر کے بالکل عریاں کر دیا گیا تھا۔" (١٩٨٦ء، دنیا کا قدیم ترین ادب، ٤٦٧:١)

٢ - [ مجازا ] فحش، شرمناک۔

"بعض اوقات بدلتے ہوئے معاشرتی ماحول کے باعث ایک تحریر کو جو پہلے عریاں نہیں سمجھی جاتی تھی بعد میں عریاں سمجھا جانے لگتا ہے۔" (١٩٨٥ء، کشاف تنقیدی اصطلاحات، ١٢٢)

عریاں کے مترادف

ننگا

اکھاڑا, برہنہ, دبگر, عاری, عَرَیَ, ننگا

عریاں کے جملے اور مرکبات

عریاں بدنی, عریاں نگاری

عریاں english meaning

Nakednudebarestrippeddeprived (of)devoid (of)nacked

شاعری

  • ساتھ ہی اس سر عریاں کی یہ وحشت کرنا
    پگڑی الجھی ہے مری اب تو بیابان کے بیچ
  • عریاں تنی کی شوخی وحشت میں کیا بلا تھی
    تہ گرد کی نہ بیٹھی تا تن کے تئیں چھپاؤں
  • تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاں
    شب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہو گئیں
  • کیا کہیں تجھ سے کہ کیا کیا ہوئی چرکین کو ہوس
    پاتخانے میں بدن دیکھ کے عریاں تیرا
  • تاسحر میں نے شب وصل اسے عریاں دیکھا
    آسماں کو بھی نہ جس مہ نے بدن دکھلایا
  • یوں کر تو دیکھو ہوتی ہوں جلدی سے میں خلاص
    عریاں خدا کے واسطے ملنے سے تھم نہیں
  • تھیں بنات النعش گردوں دن کو پردے میں نہاں
    شب کو ان کے جی میں کیا آئی کہ عریاں ہوگئیں
  • خاک پر ڈال دیا اس تن عریاں کے تئیں
    نہ کفن کے لیے دی اس کو گزی نے کھادی
  • عریاں تنی کی شوخی سے دیوانگی میں میر
    مجنوں کے دشت خار کا داماں بھی چل گیا
  • عریاں رہے لاشے شہیدوں کے چہل روز
    نایاب تھے کیوں چرخ بہتّر کفن ایسے

Related Words of "عریاں":