عشرت کے معنی
عشرت کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عِش + رَت }عیشعیش، آرام
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے۔ اردو میں بطور اسم ہی استعمال ہوتا ہے اور سب سے پہلے ١٦١١ء کو "کلیات قلی قطب شاہ" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["باہم مزے سے گزارنا","بھوگ بلاس","خوش والی","رنگ رس","سیر تماشے","عیش نشاط","عیش و نشاط","ہم صحبتی"], ,
عشر عِشْرَت
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد ), اسم
اقسام اسم
- لڑکا
- لڑکی
عشرت کے معنی
جلوہ در جلوہ سمن رازِ مسرت ہو گا تیری جنت کا ہر اک دن شب عشرت ہو گا (١٩٨٤ء، سمندر، ٦٩)
غلغلۂ انتخاب، صورتِ شورِ نشور راحتِ ہر مَرد سوخت، عشرتِ ہر زن گرفت (١٩٨٢ء، ط ظ، ٥٦)
عشرت کے مترادف
شادی, عیش
آنند, بہار, بہجت, جلسے, خرّمی, خرسندی, خرمی, خوشی, سُرور, شادمانی, فرحت, لُطف, مزا, مسرت, منگل, موج, کیفیت
عشرت کے جملے اور مرکبات
عشرت خانہ, عشرت افزا, عشرت اندوزی, عشرت کدہ, عشرت نصیب
عشرت english meaning
social or familiar intercoursepleasant and familiar conversationsociety; pleasureenjoymentmirthpleasureIshrat
شاعری
- بنے ناواقفِ شادی اگر ہم بزم عشرت میں
دہانِ زخم دل سمجھے جو دیکھا روئے خنداں کو - کیوںنہ بالا پھینک مارے جل کے جب عشرت کی رات
ٹوٹ کر کھوجائے اس آتش کے پرکالے کی گونج - ساقی نہ ہو جب تک کہ فزایندہ رونق
اے بادہ کشاں، مجلس عشرت نہیں بھرتی - جنون اس دل پہ گزرا عشرت آمیز
اسی حالت میں ہوئی آہنگ انگیز - جنون اس دل پہ گزرا عشرت آمیز
اسی حالت میں ہوئی آہنگ انگیز - عشق و مزدوری عشرت گہ خسرو کیا خوب
ہم کو تسلیم لکونامی فرہاد نہیں - ترے عشرت کے سن باجے بدل گج مست ہوگاجئے
کہ نت تج گھر میں اے راجےے خوشی کی ہوئے مہمانی - غنچہ شاداب کی گلشن میں باچھیں کھل گئیں
بزم عشرت میں ہنسی کا یہ نیا انداز ہے - ہزاراں درد غم کی آگ لاکر
تمامی جھات عشرت کی جلاکر - عشرت کدہ ہے تیغ سے قاتل کی قتل گاہ
زخموں کی بدھی ملتی ہے پھولوں کے ہار سے
محاورات
- عشرت امروز بے اندیشہ فردا خوش است
- عشرت پیرا ہونا
- عیش و عشرت میں پڑنا
- عیش و عشرت کا دن (روز) آنا
- فکر شنبہ تلخ دار جمعئہ اطفال را۔ عشرت امروز بے اندیشئہ فردا خوش است