عنقریب کے معنی
عنقریب کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ عَن + قَرِیب }
تفصیلات
iعربی زبان سے مشتق حرف جار |عن| کے ساتھ عربی ہی سے اسم |قریب| لگا کر مرکب بنا۔ اردو میں بطور متعلق فعل استعمال ہوتاہے اور تحریراً ١٦٤٥ء کو "قصۂ بے نظیر" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["ابھی تھوڑے دنوں میں","علی الفور","فی الفور","لگ بھگ","مرکب از","کوئی دم کو","کوئی دن میں","کوئی گھڑی میں"]
اسم
متعلق فعل
عنقریب کے معنی
١ - بہت جلد (زمانہ مستقبل میں)۔
"میں روزگار کے سلسلہ میں عنقریب کسی دوسرے ملک کو روانہ ہو جاؤں گا۔" (١٩٧٨ء، براہوی لوک کہانیاں، ١٤٧)
٢ - (قرب مکان کے لیے) پاس، قریب۔
رک رک کے اشک، چشم کے لایا ہے عنقریب اے غنچہ لب، بس اب نہ دل مبتلا کو چھیڑ (١٨٣٠ء، نظیر، کلیات، ٨٨)
٣ - (قرب زمانہ کے لیے) نزدیک، قریب۔
"وہ زمانہ عنقریب ہے کہ روئے زمین پر کانگرو کا نام ہی باقی رہ جائے گا۔" (١٩٣٢ء، عالم حیوانی، ٥١)
عنقریب english meaning
adjoiningadjacentnear; impendingimminent; nearly; soonshortly; almost.
شاعری
- ہے عنقریب کوچ سوئے گلشن بقا
حسرت یہ ہے کہ دیکھ لوں دیدار آپ کا