اتفاق کے معنی
اتفاق کے معنی ، تشریح، مترادف اور تفصیل
{ اِت + تِفاق }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مزیدفیہ کے باب "افتعال المعتل واوی" سے مصدر ہے۔ اردو میں بطور حاصل مصدر مستعمل ہے۔ اردو میں سب سے پہلے ١٦١٨ء "قصہ خواجہ منصور حلاج (ق)" میں مستعمل ملتا ہے۔, m["(دو یا زیادہ چیزوں کا) اجتماع","(کسی صفت یا ہیئت میں) مماثلت","اف: پڑنا ہونا","اقتران باہمی","بغیر کسی سبب وعلت کے وقوع یا صدور","دو یا زیادہ افراد میں راے یا خیال کی موافقت","غیر متوقع بات","لزوم کی ضد","میل جول","ناگہانی واقعہ"]
وفق اِتِّفاق
اسم
اسم حاصل مصدر ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- جمع : اِتِّفاقات[اِت + تِفا + قات]
- جمع غیر ندائی : اِتِّفاقوں[اِت + تِفا + قوں (و مجہول)]
اتفاق کے معنی
"راجا صاحب بہادر بہ اتفاق ایجنٹ صاحب بہادر جے پور بسواری فیل نمودار ہوئے۔"
خدا کرے کہ اسے اتفاق ہو مجھ سے فقیہ شہر کہ ہے محرم حدیث و کتاب (١٩٣٦ء، ضرب کلیم، ١٢٥)
"ہم دونوں کو اتفاق و یکجہتی سے رہنا چاہیے۔" (١٩٢٠ء، عزیزہ مصر، ٢٠)
اس سے بڑھ کر اور کیا ہے شانِ خالق کی دلیل اتفاق ان چار عنصر کا جو انساں میں رکھا (١٩١٨ء، گلزار بادشاہ، ١٠٨)
صورت اور سیرت کا باہم اتفاق ایسا ہوتا ہے بہت کم اتفاق (١٧٨٠ء، سودا کلیات، ١٠٤)
"عالم کا وجود محض اتفاق کا نتیجہ ہے"۔ (١٩٤٠ء، اسفار اربعہ، ٨٦٣)
اب سنو اتفاق اک دن کا جبکہ طے کر رہے تھے وہ رستا (١٩١٠ء، کلام مہر، ٢٦٥)
اتفاق کے مترادف
اتحاد, اجماع, آشتی, گٹھ جوڑ
ابوافقت, اتحاد, ایکا, توافق, قربت, محل, مطابق, مطابقت, معیت, ملاپ, موافقت, موانست, موقعہ, وَفَقَ, ہمراہی, یکدلی, یکسانی
اتفاق کے جملے اور مرکبات
اتفاق سے, اتفاق کی بات
اتفاق english meaning
concurrenceagreementaccordcorrespondencecoincidence; equality; unionunityconcordharmonyunisonconformity; amityfriendshipaffection; similarity of disposition; assentconsent; concertcombinationconfederationconspiracycollusion; probabilitycontingencycaseevent; circumstance incidentaffairparticular; opportunity; accidentchancelotfortune.AccordAgreementallianceamitychance ; opportunitycoincidenceconcord ; harmonyconsentequalityevent ; accidentprobabilityunity ; unionVenture
شاعری
- گر زندگی میں مل گئے پھر اتفاق سے
پوچھیں گے اپنا حال تیری بے بسی سے ہم - دھوکے میں ہم کنار وہ طنار ہو گیا
یہ بھی اک اتفاق خدا ساز ہو گیا - غیرت کے مارے یار ہوا غیر سے خلاف
یہ اتفاق بھی ہے خدا داد ہو گیا - اتفاق ایسے پڑے ہم تو منافق ٹھہرے
چرخ ناساز نے غیروں سے اُسے یار کیا - اس زلف و رُو سے کونسی نسبت ہمیں ہے لیک
یہ بھی اک اتفاق ہے لیل و نہار کا - ملک بکھرا ، قوم اُجڑی کیا یہی اتفاق ہے
برملا کہا وزیر نے ناہی بھائی یہ اتساق ہے - چھاگل ملا نہ جب اتفاق سے
دریا سے پیا پانی اغتراف سے - رُخِ روشن کا تاباں ہونا محض اتفاق ہے
یہ روشنی بہت کم ہے ، یہ ایتلاق ہے
محاورات
- اتفاق بننا۔ پڑنا یا پیش آنا
- اتفاق بڑی چیز ہے
- اتفاق پڑنا
- اتفاق رائے ہونا
- اتفاق میں ترقی اور نفاق میں تنزل ہے
- اتفاق کی بات
- اتفاق ہی میں قوت ہے
- اتفاقات کی بات اور ہے
- سوئے اتفاق سے
- مورچگاں راچو بود اتفاق۔ شیر ژیاں رابدر آرند پوست