غسل

{ غُسل }

تفصیلات

iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم ہے جو اردو میں اپنے اصل معنی و ساخت کے ساتھ بطور اسم استعمال ہوتا ہے۔ تحریراً سب سے پہلے ١٦٠٣ء کو "شرح تمہیدات ہمدانی" میں مستعمل ملتا ہے۔

["غسل "," غُسل"]

اسم

اسم نکرہ ( مذکر - واحد )

اقسام اسم

  • جمع : غُسُول[غُسُول]

غسل کے معنی

١ - تمام بدن کا دھونا (خواہ کسی طریقے سے ہو)، نہانا، اشنان۔

"دعائیں اور کلمے پڑھ پڑھ کر غسل ختم ہوا۔" (١٩٦٤ء، نور مشرق، ١٧٠)

٢ - کسی چیز کا دھونا، (طب) دوا کو کسی خاص ترکیب سے دھونا اور اس کی اصلاح کرنا۔

"غسل سے دوا معتدل اور اس کی گرد رفع ہو جاتی ہے دوسرا اس کی غلاظت اور کیفیت تیلی پیدا کرنے والی تمام دور ہو جاتی ہے۔" (کلید عطاری، ١١٦)

مترادف

اشنان, نہان

انگلش

["bathing","ablution"]