غصیلا
{ غُصَے (یائے لین) + لا }
تفصیلات
iعربی زبان میں ثلاثی مجرد کے باب سے مشتق اسم |غصّہ| سے |ہ| حذف کرکے |یلا| بطور لاحقۂ صفت لگانے سے مرکب بنا۔ اردو زبان میں بطور صفت استعمال ہوتا ہے۔ ١٨٨٥ء کو "فسانۂ مبتلا" میں تحریراً مستعمل ملتا ہے۔
["غصص "," غُصَّہ "," غُصَیلا"]
اسم
صفت ذاتی ( مذکر - واحد )
اقسام اسم
- واحد غیر ندائی : غُصَیلے[غُصَے (یائے لین) + لے]
- جمع : غُصَیلے[غُصَے (یائے لین) + لے]
- جمع غیر ندائی : غُصَیلوں[غُصَے (یائے لین) + لوں (واؤ مجہول)]
غصیلا کے معنی
١ - وہ شخص جس کو جلد غصہ آئے، بدمزاج، مغلوب الغضب، غصہ ور۔
"وہ جیسا بھی تھا، ضدی تھا، غصیلا تھا، اپنی منواتا تھا، پرتھا تو اس کے قریب۔" (١٩٨٥ء، کچھ دیر پہلے نیند سے، ٩٨)
٢ - غصے میں بھرا ہوا، بپھرا ہوا، بھڑکا ہوا، غضبناک۔
"اس کے سندھی کلام سے میں تقریباً ناواقف ہی تھا، کچھ ترجمے پڑھ رکھے تھے جن سے غصیلے جذبات کی آنچ آتی تھی۔" (١٩٧٩ء، شیخ ایاز، شخص اور شاعر، ٢١)
٣ - تنندو تیز۔
"اس کے ساتھی مور جیسے برہم اور غصیلے دریا پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکیں گے۔" (١٩٨٤ء، ڈوبتا ابھرتا آدمی، ١٢٧)
انگلش
["passionate","furious"]