فرعونیت
{ فِر + عَو (و لین) + نِیَت }
تفصیلات
iعربی زبان سے ماخوذ اسم علم |فرعون| کے بعد لاحقہ کیفیت |یت| لانے سے بنا جو اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے تحریراً سب سے پہلے ١٨٩٧ء کو "تاریخ ہندوستان" میں مستعمل ملتا ہے۔
["فِرعَون "," فِرعَونِیَت"]
اسم
اسم کیفیت ( مؤنث - واحد )
فرعونیت کے معنی
١ - گھمنڈ، غرور، تکبّر، بڑائی، اکڑ، سرکشی، ظلم۔
"لاکھوں حضرات آج بھی پاکستان میں موجود ہیں جنہوں نے انگریز کی رعونت، فرعونیت اور احساس برتری کا مشاہدہ اور تجزیہ کیا ہے۔" (١٩٧٦ء، صدا کر چلے، ٦٣)